ٰسانحہ نشتر پارک اہل سنت وجماعت کی تاریخ کا سیاہ ترین اور المناک دن ہے، پاکستان سنی تحریک پنجاب

جمعرات 11 اپریل 2019 22:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اپریل2019ء) سانحہ نشتر پارک اہل سنت وجماعت کی تاریخ کا سیاہ ترین اور المناک دن ہے۔حکومت اس سانحہ کے ملزمان اور ان کے سرپرستوں کو فی الفو رگرفتار کرے ۔سا نحہ نشتر پارک کے شہد انے اپنے خون کا نذرانہ دیکر شجرِ اسلام کی آبیاری کی ۔ نشتر پارک دھماکے کے مجرموں کو نشانِ عبرت بنا دیا جاتا تو آج ملک میں دہشت گردی کا سیلاب نہ آتا۔

سانحہ نشتر پارک کے ذمہ داروں کو آج 13سال گزر جانے کے بعد بھی سزا نہ ملنا اداروں کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک پنجاب کے صد ر حافظ شاہد حسین قادری نے "سانحہ نشتر پارک کے شہداء کو خراج تحسین پیش" کرتے ہوئے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک کی ملک وملت ، نظریہ پاکستان اوراسلام کے تحفظ کے لیے بے مثال قربانیاں ہیں۔

(جاری ہے)

سانحہ نشتر پارک میں شہدا کے سہولت کا روں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا ۔حکومت وقانون نافذ کرنے والوں کے لیے انتہائی افسوس ناک امرہے کہ اب تک سانحہ نشتر پارک میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردارتک نہیں پہنچایا جا سکا۔نشتر پارک میں بدترین دہشت گردی کی وجہ سے ملک شدید عدم استحکام کا شکا رہوا۔سانحہ نشتر پارک کے شہدا ء اہلسنت وجماعت کے ماتھے کا جھومر ہیں ۔

پاکستان علماء اہلسنت وجماعت مشائخ عظام اور عوام اہل سنت کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ پاکستان سنی تحریک قربانیوں کی داستان ہے۔ پاکستان کی فوج نے ہمیشہ ملکی سا لمیت کے تحفظ کے لیے لازوال قربانیوں کی داستان رقم کی ۔ پاک فوج نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اور ضرب عضب آپریشن کے ذریعے دہشت گردانہ قوتوں کی بیخ کنی کی ۔ بعض دینی جماعتیں دہشت گردوں کو پال رہی ہیں۔

علماء و مشائخ کو چاہیے کہ وہ درگاہوں اور مساجد سے نکل کر رسم شبیری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ادا کرنے کی ذمہ داری پوری کریں ۔ ذکر رسول ﷺمیں آنے والی موت سعادت ہے ۔موت سے خوفزدہ ہونا مسلمانوں کا شیوہ نہیں۔ میلاد مصطفی ﷺ منانے والوں کو دنیا کی کوئی طاقت اور سازش ذکر مصطفی ﷺسے نہیں روک سکتی ۔ دہشت گردی کے ذریعے محفل میلاد مصطفی ﷺ کے جلوس و محافل کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ سانحہ نشترپارک کے خون ِناحق کا بدلہ دہشتگردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچاکر ہی لیا جاسکتا ہے۔