سندھ بلوچستان کی قومی شاہراہ پر کسٹم کی چیک پوسٹوں کے باوجود ایرانی ڈیزل اورچھالیہ کی سمگلنگ جاری

جمعرات 11 اپریل 2019 23:46

ڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2019ء) این اے 65 سند ھ بلوچستان کی قومی شاہراہ پر کسٹم کی دو چیک پوسٹیں ہونے کے باوجود کروڑوں روپے کاایرانی ڈیزل چھالیہ غیر ملکی پان پراگ ویگر غیر قانونی کابلی گاڑیوں کی سملنگ عروج پر پہنچ گئی ہے حکومت کو ماہانہ کروڑوں روپے ٹیکس میں خسارہ کسٹم اہلکاروں کی چاندی ہو گئی سرکاری منظور شدہ پیڑول پمپ مالکان کا دیوالیہ نکل گیا ڈی آئی جی نصیرآباد کی چھاپہ مار ٹیم کی جانب سے کروڑوں روپے کی چھالیہ غیر قانونی پان پراگ ایرانی ڈیزل کی بر آمدکرنے کے بعد کسٹم بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نصیرآباد جعفر آباد پہنچ گئی کسٹم اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں بڑے پیمانے پر اہلکاروں کی معطلی کا امکان تفصیلات کے مطابق کسٹم بلوچستان نے این اے 65 کچھی نصیرآباد جعفر آباد پر غیر قانونی ایرانی ڈیزل غیرملکی چھالیہ پان پراگ کابلی گاڑیوں کی اندورن ملک سملنگ کی روک تھام کیلئے کروڑوں روپے سے بولان کے علاقے کولپور اور نصیرآباد کے علاقے نوتال میں چیک پوسٹیں قائم کی گئیں ہیں اس کے باوجود سملگلرز سیلمانی ٹوپی پہن کر سمگلرز دو نوں کسٹم کی چیک پوسٹیں پار کرنے لگے ہیں جبکہ گزشتہ روز ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد منیراحمد ضیائ راو کی ٹیم نے قومی شاہراہ پر چھاپہ مارکر نصیرآباد اور ڈیرہ اللہ یار میں کروڑوں روپے کی چھالیہ اندورن ملک سملنگ کرنے کوشیش کو ناکام بنا دیا تھا جس پر این اے 65پر سملنگ کی عدم روک تھام کیلئے کسٹم بلوچستان کے اعلی حکام ٰ کو تحریری خط ارسال کیا تھاجس کی روشنی میں کسٹم بلوچستان کی سنیئر آفیسروں پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم نصیرآباد جعفر آباد کچھی پہنچ گئی ہے جس سے کولپور اور نوتال کسٹم چیک پوسٹ کے اہلکاروں میں کھلبلی مچ گئی ہے زرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے دورے کے بعد بڑے پیمانے پر کسٹم اہلکاروں کی معطلی اور تبالے کا امکان ہے کچھی نصیرآبادجعفر آباد اور صحبت پور میں دو ہزار سے زائد غیر قانونی منی پیڑول پمپوں کو ایرانی ڈیزل اور پیڑول کی ترسیل جاری ہے جس سے حکومت بلوچستان کو ماہانہ ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے نقصان پہنچ رہا ہے۔