روتے چہروں کو اپنے برجستہ جملوں سے ہنسا دینے والے کامیڈین ببو برال کی برسی 16اپریل کو منائی جائے گی

اسٹیج ڈرامہ ’’شرطیہ میٹھے ‘‘ سے ملک گیر شہرت حاصل ہوئی ،تین عشروں پر محیط فنی زندگی میں اداکاری کیساتھ سٹیج ڈرامے لکھے ،ہدایتکاری بھی کی ببوبرال اور مستانہ کی جوڑی نے ملکر کئی لازوال اسٹیج ڈرامے کئے ،اتفاق سے دونوں سنہ 2011 میں ایک ہی مہینے میں دنیا سے رخصت ہوئے

جمعہ 12 اپریل 2019 12:35

روتے چہروں کو اپنے برجستہ جملوں سے ہنسا دینے والے کامیڈین ببو برال ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2019ء) روتے ہوئے چہروں کو اپنے برجستہ جملوں سے ہنسا دینے والے کامیڈین ببو برال کی آٹھویں برسی 16اپریل بروز منگل کو منائی جائے گی ۔ پاکستان کے اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے مقبول مزاحیہ اداکار ببو برال گوجرانوالہ کے قصبے گھکھڑ منڈی میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام ایوب اختر تھا۔ببو برال نے سنہ 1982ء میں گوجرانوالہ سے ہی اپنی فنی زندگی کا آغاز کیا اور کچھ عرصہ کے بعد لاہور منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے باغ جناح میں اوپن ایئر تھیٹر میں کام شروع کیا۔

ببو برال ابتداء میں ون مین شو کیا کرتے تھے تاہم انہیں اسٹیج ڈرامے ’’شرطیہ مٹھے ‘‘سے ملک گیر شہرت حاصل ہوئی۔ تین عشروں پر محیط فنی زندگی میں ببو برال نے اداکاری کے علاوہ سٹیج ڈرامے لکھے اور ہدایات کاری بھی کی۔

(جاری ہے)

ببوبرال مزاحیہ فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ موسیقی و گائیکی سے بھی گہری دلچسپی رکھتے تھے۔اس قدر گہری دلچسپی کہ وہ پاکستانی سنگرز مہدی حسن، نورجہاں، نصرت فتح علی، طفیل نیازی، عالم لوہار، عنایت حسین بھٹی سمیت درجن گلوکاروں کی نقل کرتے ہوئے ان کے انداز میں آسانی سے گا بھی لیا کرتے تھے۔

اسی طرح بالی وڈ اور ہالی وڈ سنگرز کے انداز میں گانے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتے تھے۔پھر طبلہ، ڈھولک اور ہارمونیم بجانے کی بھی انہوں نے باقاعدہ تربیت لی تھی اور بطور گلوکار اپنا ایک البم بھی ریکارڈ کرایا۔ببو برال کی زندگی کی آخری فلم ’’چناں سچی مچی ‘‘تھی جبکہ ہندوستان جا کر بھی انہوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ببوبرال اور مستانہ کی جوڑی نے مل کر کئی لازوال اسٹیج ڈرامے کئے اور ایک مشترکہ فلم بھی کی۔

اتفاق سے دونوں سنہ 2011 میں ایک ہی مہینے میں دنیا سے رخصت ہوئے۔ایوب اختر المعروف ببو برال کو زندگی کے آخری ایام میں جگر کے کینسر ، گردوں اور شوگر کے امراض کا سامنا تھا۔جس کے باعث وہ 52برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد 16اپریل 2011ء کو لاہور کے مقامی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔