اٹھارہویں ترمیم کے نام پر دھوکا دیا گیا ایم کیو ایم کا 27اپریل کو جلسے کا اعلان

پیپلز پارٹی کے رویوں نے سندھ کو تقسیم کیا، صرف اعلان ہونا باقی ہے، مہنگائی کا دباؤ غریب عوام پرپڑرہاہے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اگر سندھ حکومت صوبے کا مفاد چاہتی ہے تو کراچی اور حیدرآباد کے نوجوانوں کو بھی نوکریاں دے،سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کانفرنس

ہفتہ 13 اپریل 2019 17:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2019ء) متحد ہ قومی مو ومنٹ پاکستان کے کنو ینر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے عارضی مر کز بہا در آبا د پر پر یس کا نفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے سندھ کی متعصب بد عنو ان حکو مت کی بد عنو انی اور شہر ی سندھ کے ساتھ اس کی نفر ت کا پر دہ چاک کر تے ہو ئے کہا کہ آج سے 72سال پہلے مہا جر اپنے حصہ کا پاکستان لیکر آئے تھے لیکن 1971میں ملک کو دو حصوں میں تقسیم کر نے والی جما عت نے سندھ کو بھی دو حصوں میں تقسیم کر دیا سندھ کے شہر ی علا قوں کو مسلسل نظر اند از کیا جا رہے ہیں سندھ میں مو جو د انتظا می پو سٹو ں پرنہ صرف مہا جر وں کونظر اند از کیا جارہا ہے بلکہ مختلف ہتھکنڈے استعمال کر کے شہر ی سندھ کی پو سٹو پر بھی اندرون سندھ امید وارو ں کو لا کر غیر قانونی طو ر پر تعینات کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

چیف سیکر یٹر ری کی ایک نشست پر سندھ بو لنے والے کو تعینا ت کیا گیا ہے جبکہ 45سیکر ٹیر یز میں سے 41کا تعلق اندرون سندھ سے اور 4کا تعلق شہر ی علا قوں سے ہے اسی طر ح 6ڈویژن کے کمشنر کا تعلق بھی اندرون سندھ سے ہے جہا ں شہر ی سندھ کی نما ئند گی صفر ہے 29ڈپٹی کمشنر ز میں سے 28کا تعلق اند رون سندھ سے اور صرف 1کا تعلق شہر ی سندھ سے ہے 5ایڈیشنل آئی جیز میں سے 4کا تعلق اندرون سندھ میں سے اور 1کا تعلق شہر ی سندھ سے 27ڈی آئی جیز میں سے 20کا تعلق اندرون سندھ سے 3کا تعلق دیگر صوبو ں سے اور 4کا تعلق شہر ی سندھ سے ہے اسی طر ح 79ایس ایس پیز میں سے 40کا تعلق سندھی زبان بو لنے والو ں میں سے ہے جبکہ 16دیگر صوبو ں سے تعلق رکھتے ہیں 23کا تعلق شہر ی سندھ سے ہے سندھ میں49سی ایس پی افسران تعینا ت ہے جس میں سے 28کا تعلق اندرون سندھ سے ہے اور ایک کا تعلق دوسرے صوبے سے ہے جبکہ 10پو سٹیں شہر ی سندھ کے حصہ میں آئی ہیں حق تلفیو ں اور زیا تیو ں کے اس سلسلہ میں عوام میں احساس محرومی کو ما یو سی میں بد ل دیا ہے سندھ کے وہ ادارے جو میرٹ قائم کر نے کے ذمہ دار ہے اس میں سر فہر ست سند ھ پبلک سروس کمیشن ہے جس کے 9ممبر ان میں سے 8کا تعلق اندرون سندھ سے ہے جبکہ ایک کا تعلق شہر ی سندھ سے ہے ۔

اب اس طر یقے واردات کو بھی واضع کر نا ضروری ہے جس کے ذریعے سے سندھ کی متعصب حکو مت نے شہر ی سندھ کے حقوق کو غضب کیا ہے اندرون سندھ میں عارضی ملا زمتو ں پر لو گو ں کو بھرتی کئے جا تا ہے بعدازں انہیں شہر ی سندھ کی پو سٹو ں پر مستقل کر کے تبا دلہ کر دیا جا تا ہے اور اندرون سندھ دوبا رہ بھر تیا ں کرلی جاتی ہیں جبکہ دیہی سندھ سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی شہر ی کو جعلی ڈومیسائل جا ری کر دیے جا تے ہیں یہ سلسلہ گزشتہ 15بر س سے جا ری ہے یہا ں یہ با ت بھی واضع کر تا چلوں کہ سندھ کی متعصب حکو مت کی لسانی نفرت کے با عث سندھ تقسیم ہوچکا ہے اب صرف اعلان با قی ہے با نیا ن پاکستان نے جد وجہد کر کے اپنا پاکستان تخلق کیا اور اپنے حصہ کا پاکستان اپنے کا ندھو ں پر اٹھا کر لا ئے تھے ہمیں کسی کی بھی جانب سے حب الو طنی کے سر ٹیفیکٹ کی ضرورت نہیں متر وکہ سندھ جو ہجر ت کر کے آنے والو ں کا حق ہے لہذا متر وکہ سندھ کی شکل میں الگ صوبہ مو جود ہے اس مو قع پر امر یکہ میں ایم کیو ایم کے پرچم کو استعما ل کر تے ہو ئے ملک مخالف مظا ہر کیا گیا جس کی ایم کیو ایم پاکستان شدید الفا ظ میں مذمت کر تی ہے اور اس مظا ہر ے اور اس میں شر کت کر نے والو ں سے اظہا ر لا تعلقی کر تی ہے ہما را مستقبل اور سب کچھ پاکستان سے وابستہ ہے ۔

اس مو قع پر ڈپٹی کنو ینر کنو ر نوید جمیل نے وضاحت کی کہ سندھ میں جعلی ڈومیسائل پر شہر ی سندھ کے نو جو انو ں کے حقوق کو غضب کیا جارہا ہے سندھ پبلک سروس کمیشن کے سر بر اہ نے اپنے 2بچوں کو کمیشن کا امتحا ن پا س کر اکے ایک کو شہر ی سندھ اور ایک کو دیہی سندھ کے ڈومیسائل پر ملازمتیں دے دی اس سے بڑی مثا ل نہیں دی جاسکتی ہما رے پا س ایسے سینکروں کی تعداد میں کیسز ہیں جنہیں کو ٹہ کیخلا ف اور جعلی ڈومیسائل پر ملا زمتیں دے دی گئی ہیں انکے نام ولدیت شنا ختی کا رڈ نمبر انکا ڈومیسائل کہا ں کا تھا انہیں ملا زمتیں کہا دی گئی یہ تمام تر تفصیلا ت ہما رے پاس موجو د ہے ہم دعوت دیتے ہیں جن کو بھی اس کا مشاہد ہ کر نا ہے وہ ہما رے دفتر تشریف لا ئے ہم انہیں یہ ریکا رڈ فر اہم کر دینگے ۔

ڈاکٹر خا لد مقبو ل صدیقی نے اس مو قع پر مز ید کہا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان ،صدر پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے گز ارش کر تے ہیں کہ وہ اس طر ف نظر کر م فر ما ئے ۔انہو ں نے مز ید کہا کہ 18ویں تر میم میں قوم کے ساتھ دھو کہ کیا گیا ہے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کر نے کے بجا ئے صوبوں میں مر تکز کر دیا گیا ہے آئین پاکستان کی شق 149کے اطلا ق کا ہم مطا لبہ کر تے ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان صوبے میں مو جو د مالی بے قاعدگیاں میرٹ کے قتل کے با عث پید ا ہو نے والی صورتحال کے ازالے کیلئے را ست قدم اٹھا تے ہو ئے مداخلت کر ے یہا ں یہ با ت واضع رہے کہ آئین کا آرٹیکل 149،1973میں بھی آئین کا حصہ تھا اور یہ نما ئشی طو ر پر شامل نہیں کیا گیا تھا بلکہ آئین سازوں کے پیش نظر موجو د ہ صورتحا ل کا اندیشہ رہا ہو گا ۔

اس مو قع پر کنو ر نو ید جمیل نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم پاکستان اور وفا ق کو آئین کا آرٹیکل 149مداخلت کا اختیاار دیتا ہے بلخصوص آئین کا آرٹیکل 149کی ذیلی شق 4کے تحت آئین پاکستان وفا ق کو خصوصی صورتحا ل میں صوبہ میں مداخلت کا اختیار دیتا ہے سندھ کی متعصب حکو مت نے مختلف ہتکھنڈوں سے گز شتہ 11سالو ں میں 2لا کھ سے زائد ملا زمتیں دی ہے اور شہر ی سندھ کو نظر اند از کیا ہے 41ہزار ملا زمتیں بھی اقربا پر وری اور لسانی نفر ت کی نظر ہو نے جا رہی ہے سندھ میں بد انتظا می کا سلسلہ جا ری رہا تو صرف پانی کے مسئلہ پر ہی شہر وں ،قصبو ں اور گلی کوچوں میں لڑ ائیاں ہو نگی ۔

اس مو قع پر کنو ینر ایم کیو ایم پاکستان نے صحافیو ں کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ آج میں اس مقدس پیشہ سے وابستہ افراد کہتا ہو ں کہ ہم یہ مقدمہ لیکر 27اپر یل بر وز ہفتہ عوام کی عدالت میں جا رہے ہیں ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام مزار قائد سے متصل با غ جنا ح میں عوام کے سامنے بانیان پاکستان کا مقدمہ رکھیں گے اور اپنا آئند ہ کا لا ئحہ عمل بھی طہ کر ینگے ۔

اس مو قع پر ایم کیو ایم پاکستان کی ڈپٹی کنو ینر نسرین جلیل نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ جسطر ح کی اطلا عات آرہی ہے مستقبل قریب میں دس لاکھ سے زائد ملا زمتیں آرہی ہیں تو کر اچی ،حیدرآبا د سکھر اور نو اب شاہ کے عوام کا بھی خیال رکھے گے ۔پر یس کا نفر نس میں سینئر ڈپٹی کنو ینرعامر خان اراکین رابطہ کمیٹی مو جو د تھے ۔