Live Updates

شریف خاندان نے ملک میں کرپشن کی بنیاد رکھی ،آصف زر داری نے جدت بخشی،وزیراطلاعات کی پھر اپوزیشن پر تنقید

اسحاق ڈار نے جعلی اکائونٹس بنائے ، منی لانڈرنگ کو متعارف کرایا ، زر داری نے سندھ میں جعلی اکائونٹس کا نیٹ ورک بنایا ،تحقیقات شروع ہونے کے بعد شہباز شریف کی اہلیہ بچوں سمیت اچانک باہر چلی گئیں،ٹی ٹی سے شہبازشریف نے ڈی ایچ اے اسلام آباد ، ماڈل ٹاؤن اور ڈی ایچ اے لاہور میں اثاثے بنائے،لندن میں بھی اپنے 2 گھر ڈیکلیئر کئے،کرپشن کے خلاف جنگ پوری قوم کا فرض ہے،کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیا جارہا ، شریف خاندان کے خلا ف تحقیقات شفاف انداز میں کی جارہی ہیں،1973کا آئین ایک متفقہ آئین ہے، معیشت کی طرح ریاستی اداروں کو بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، وزیرمملکت حماد اظہر اور شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس شریف فیملی کے لوگ نیب تحقیقات میں کسی ایک سوال کا جواب بھی نہیں دے پائے،رقوم کی منتقلی کی ٹی ٹیز 2008 تک کی گئیں، شہزاد اکبر لیگ کی بھی کوئی ایان علی سامنے آ جائیگی،حکومت نیب کوفنڈ فراہم کرسکتی ہے ، نیب پراسیکیوشن بہتر ہونی چاہیے، معاون خصوصی کی گفتگو

اتوار 14 اپریل 2019 18:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2019ء) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے شریف خاندان اور زر داری فیملی کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ شریف خاندان نے ملک میں کرپشن کی بنیاد رکھی ،آصف زر داری نے کرپشن کو جدت بخشی،اسحاق ڈار نے جعلی اکائونٹس بنائے اور منی لانڈرنگ کو متعارف کرایا ، زر داری نے سندھ میں جعلی اکائونٹس کا نیٹ ورک بنایا ،تحقیقات شروع ہونے کے بعد شہباز شریف کی اہلیہ بچوں سمیت اچانک باہر چلی گئیں،ٹی ٹی سے شہبازشریف نے ڈی ایچ اے اسلام آباد ، ماڈل ٹاؤن اور ڈی ایچ اے لاہور میں اثاثے بنائے،لندن میں بھی اپنے 2 گھر ڈیکلیئر کئے،کرپشن کے خلاف جنگ پوری قوم کا فرض ہے،کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیا جارہا ، شریف خاندان کے خلا ف تحقیقات شفاف انداز میں کی جارہی ہیں،1973کا آئین ایک متفقہ آئین ہے، معیشت کی طرح ریاستی اداروں کو بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کویہاں وزیرمملکت حماد اظہر اوروزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات چو ہدری فواد حسین نے کہاکہ 1947سے 2008 تک ملک کا کل قرض 37 ارب ڈالر تھا۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ دس سال میں پاکستان کا قرض 60ارب ڈالر بڑھ گیا۔انہوںنے کہاکہ 1992میں اکنامک ریفارم ایکٹ لایا گیا،ایکٹ میں سرمائے کے ذرائع خفیہ رکھنے کی شق شامل کی گئی۔

انہوںنے کہاکہ شریف خاندان نے پاکستان میں کرپشن کی بنیاد رکھی۔انہوںنے کہاکہ حدیبیہ پیپر ملز کے حوالے سے تحقیقات میں اہم انکشافات ہوئے۔انہوںنے کہاکہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک میں منی لانڈرنگ کو متعارف کرایا۔انہوںنے کہاکہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے پیسہ ملک سے باہر بھجوایا جاتا رہا۔انہوںنے کہاکہ اسحاق ڈار میں 2000 میں اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ مشرف دور میں نوازشریف کواین آر او دیا گیااور تحقیقات آگے نہ بڑھ سکیں ۔ انہوںنے کہاکہ حدیبیہ پیپر ملز کیس کے فیصلے کو کرپشن چھپانے کیلئے رول ماڈل کے طور پر لیاگیا۔انہوںنے کہاکہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کیلئے جعلی اکاؤنٹس بنوائے۔انہوںنے کہاکہ حدیبیہ کی طرح ہل میٹلز کو بھی منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کیا گیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایکٹ کے متعارف کرانے کے بعد اتھارٹی نے مشکوک اکاؤنٹس سے رقوم کی بڑے پیمانے پر ترسیل نوٹ کی جس کے پیچے حدیبیہ پیپرز ملز تھی۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ حدیبیہ پیپرزملز کے ذریعے 81 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی۔فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ 9 کروڑروپیمالیت کی حدیبیہ ملزکیاکاؤنٹ میں اچانک 81کروڑروپے کیسے آئے۔انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی رقم کی ترسیل کے نتیجے میں ایک تحقیقات کا آغاز ہوا جس کے نتائج سے معلوم ہوا کہ حدیبیہ پیپرز ملز کے مالک نوازشریف ہیں اور ان کی والدہ شمیم اختر کمپنی کی ڈائریکٹرتھی، میاں عباس شریف، مریم صفدر، صبیحہ عباس، حسین نواز، حمزہ شہباز شریف اور مریم نواز شریف کمپنی کے ڈائریکٹرز تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ میں بھی ایسا ہی ہوا جیسا حدیبیہ پیپرز میں ہوا اور حسین نواز نے مجموعی طورپر 1 ارب 16 کروڑ 56 لاکھ روپے بذریعہ ٹی ٹی نواز شریف کو ارسال کیے۔وزیراطلاعات کے مطابق نواز شریف نے 82 کروڑ روپے مریم نواز کو دیئے جس سے انہوں نے زرعی زمین خریدی۔ انہوںنے کہاکہ زرداری نے سندھ میں جعلی اکاؤنٹس کا نیٹ ورک بنایا،مالی ، ڈرائیورز اور گارڈزکے نام جعلی اکاؤنٹس کیلئے استعمال کئے گئے۔

انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے نے 5ہزار میں 32 اکاؤنٹس کی نشاندہی کی۔انہوںنے کہاکہ زرداری کے بچوں اور بلاول ہاؤس کے اخراجات بھی جعلی اکاؤنٹس سے پورے کئے گئے۔انہوںنے کہاکہ بلاول اور ایان علی کے ٹکٹ اور بختاور کی سالگرہ کا خرچہ بھی انہی اکاؤنٹس سے کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ 2018میں شہبازشریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات شروع ہوئیں۔

انہوںنے کہاکہ تحقیقات شروع ہونے کے بعد شہباز شریف کی اہلیہ بچوں سمیت اچانک باہر چلی گئیں۔انہوںنے کہاکہ ساتھ ہی سرمائے کی منتقلی کے 200 سوئفٹ پیغامات جاری کئے گئے۔انہوںنے کہاکہ شہبازشریف کے خاندان کے نام 2کروڑ 60 لاکھ ڈالر منتقل کئے گئے،اس عرصے کے دوران شہبازشریف کی بطوروزیراعلیٰ تنخواہ کے علاوہ کوئی آمدن نہیں تھی،اسی عرصے کے دوران شہبازشریف نے اپنی اہلیہ تہمینہ درانی کیلئے 3 اپارٹمنٹ خریدے۔

انہوںنے کہاکہ ٹی ٹی سے شہبازشریف نے ڈی ایچ اے اسلام آباد ، ماڈل ٹاؤن اور ڈی ایچ اے لاہور میں اثاثے بنائے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں انکے کثیر سرمائے کا مختصر حصہ لایا گیا۔انہوںنے کہاکہ شہبازشریف نے لندن میں بھی اپنے 2 گھر ڈیکلیئر کئے۔انہوں نے کہاکہ 200سوئفٹ پیغامات میں 70لوگوں کی شناخت کی گئی ہی جنہوں نے شہباز شریف خاندان کو پیسے بھیجے۔

پنڈدادن خان کے منظور پاپڑ والے نے ایک ملین ڈالر کی ٹی ٹی لگوائی۔ محبوب علی صادق پلازہ کے سامنے ریڑھی لگاتا ہے اس کی 7 لاکھ کی ٹی ٹی لگوائی گئی۔ اس کے علاوہ رفیق نامی شخص کا شناختی کارڈ بھی استعمال ہوا جو کئی سال پہلے مر چکا ہے۔چوہدری فوادحسین نے کہاکہ شناخت کئے جانے والے لوگوں میں پاپڑ بیچنے والا بھی شامل ہے جس کے نام ایک ملین ڈالر ہے۔

انہوںنے کہاکہ پیسے بھجوانے والوں میں سے 14 ایسے لوگ ہیں جن کا وجود ہی نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایک ارب 26 کروڑ روپے نوازشریف کو ٹی ٹی کے ذریعے بھیجے گئے۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن کے خلاف جنگ پوری قوم کا فرض ہے۔اس موقع پر شہزاد اکبر نے کہاکہ پاکستان میں معاشی مسائل کی ساری ذمہ داری انہی کرپٹ عناصر پر عائد ہوتی ہے۔انہوںنے کہاکہ کرپشن کرنے والے عناصر سے قانونی پوچھ گچھ نیب کی ذمہ داری ہے،نیب تحقیقات کرکے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔

معاون خصوصی نے کہاکہ دبئی میں پیسہ منتقل کرنے کیلئے جعلی کمپنیاں بنائیں گئیں۔انہوںنے کہاکہ شریف فیملی کے لوگ نیب تحقیقات میں کسی ایک سوال کا جواب بھی نہیں دے پائے۔ انہوںنے کہاکہ وضاحت کردوں کہ رقوم کی منتقلی کی ٹی ٹیز 2008 تک کی گئیں۔انہوںنے کہاکہ جائز ترسیلات زر میں جیتے جاگتے جبکہ جعلی ٹی ٹیز میں گھوسٹ افراد استعمال ہوئے۔انہوںنے کہاکہ کرپشن کے خلاف جنگ کی ذمہ داری صرف عمران خان کی نہیں پوری قوم کی ہے۔

انہوںنے کہاکہ مائیں بہنیں سب کیلئے قابل احترام ہوتی ہیں ، بدعنوانی کی تحقیقات بھی قومی فریضہ ہے۔ وزیر اطلاعا ت چوہدری فواد حسین نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں موجودہ حکومت نے کرپشن کے خاتمے کا واضح موقف اختیار کیا۔انہوںنے کہاکہ شریف خاندان کے خلا ف تحقیقات شفاف انداز میں کی جارہی ہیں۔فواد چوہدری نے کہاکہ کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیا جارہا ۔

شہزاد اکبر نے کہاکہ ن لیگ کی بھی کوئی ایان علی سامنے آ جائیگی،حکومت نیب کوفنڈ فراہم کرسکتی ہے ، نیب پراسیکیوشن بہتر ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ قوم کے لوٹے ہوئے پیسے واپس لانے کیلئے پرعزم ہیں۔اس موقع پر وزیر مملکت حماد اظہر نے کہاکہ کسی بھی اقتصادی ماہر نے اسحاق ڈار کی پالیسیوں کی تائید نہیں کی۔ ایک سوال پر وزیراطلاعات نے کہاکہ 1973کا آئین ایک متفقہ آئین ہے، معیشت کی طرح ریاستی اداروں کو بھی ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ جو ملک میں مہنگائی اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے تو اس کی وجہ یہی خاندان ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات