بھارت تاحال پاکستان کو غیر روایتی جنگ میں اُلجھانے میں مصروف

پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گرد ی میں بھارتی ایجنسی را اور افغان این ڈی ایس کے فٹ پرنٹس نظر آرہے ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اپریل 2019 11:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اپریل 2019ء) : بھارت نے پاکستان کو غیر روایتی جنگ میں اُلجھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ بلوچستان میں حال ہی میں ہونے والی دہشتگردانہ کاروائیوں میں چار سے زائد گروپس ملوث ہیں ، یہ حملے مبینہ طور پر افغان صوبہ قندھار سے لانچ اور کنٹرول کئے گئے جبکہ اس طرح کی دہشت گرد ی کی کارروائیوں میں بھارتی ایجنسی را اور افغان این ڈی ایس کے فٹ پرنٹس نظر آرہے ہیں۔

قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ انٹیلی جنس اداروں کے مطابق ہزار گنجی میں دہشتگردی کی کارروائی کے طریقہ کار سے یہ معلوم ہوا کہ ایک سے زائد دہشتگرد گروپس کی مشترکہ کارروائی ہے ۔ اس میں آن گراؤنڈ خود کش بمبار لشکر جھنگوی کا ہو سکتا ہے جبکہ ان کو داعش اور ٹی ٹی پی کے سہولت کاروں کی مدد حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

انٹیلی جنس اداروں کے پاس یہ رپورٹس موجود ہیں کہ ایک جیسے ٹارگٹ اور سوچ رکھنے والے دہشتگرد گروپ پاکستان میں مشترکہ کاروائیاں کرتے ہیں۔

دہشتگردوں کے خلاف ملٹری آپریشنز میں ان کے مالی اور دیگر وسائل کافی حد تک ختم ہو گئے ہیں اور ان کا نیٹ ورک پاکستان میں تقریباً ٹوٹ گیا ہے ۔ مالی وسائل اور دیگر نیٹ ورک رکھنے والا گروپ داعش افغانستان سے آزادی سے آپریٹ کر رہا ہے جبکہ ٹی ٹی پی ،لشکر جھنگوی،جماعت الاحرار اور دیگر کی باقیات ملک میں آپریشنز کے دوران افغان صوبوں قندھار،ننگرہار اور کنڑ میں فرار ہو گئے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان گروپس کے نیٹ ورک تقریباً ختم ہونے کے بعد ا ن کو مالی وسائل اور دیگر کے لیے داعش کی سپورٹ حاصل ہے ۔ بھارتی ایجنسی را بھی افغانستان سے آپریٹ کررہی ہے ۔ وہ افغان سکیورٹی سروس این ڈی ایس کی معاونت سے ان دہشتگرد گروپس کی پشت پناہی اور مدد کرتی ہے ۔ اس کاروائی میں ایک پہلو یہ بھی نظر آتا ہے کہ بھارت روایتی جنگ کی بجائے ایک دفعہ پھر پاکستان کو اپنے پراکسی دہشتگرد گروپس کے ذریعے غیر روایتی جنگ میں اُلجھانے کی کوشش کر رہا ہے ۔

چمن دھماکہ بھارتی پراکسی گروپ بلوچستان لیبریشن آرمی (بی ایل اے ) ، جو ہربیار مری چلا رہا ہے، کے تانے بانے نظر آتے ہیں۔ بھارتی پشت پناہی سے کام کرنے والے بلوچ دہشتگرد گروپ افغانستان اور بھارت سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر پاکستان،افغانستان ،ایران بارڈر سے آپریٹ کرنے والے گروپس کے خلاف بڑا انسداد دہشتگردی آپریشن حال ہی میں لانچ کیا ۔ دہشتگردی کی تازہ لہر سے بلوچستان کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ سکتا تھا اگر انٹیلی جنس اداروں نے چند آپریشنز میں دہشتگرد گروپس کے ایکٹیو آپریٹر اور سلیپر سیلز غیر مؤثر نہ بنا دئے ہوتے ۔