سانحہ کرائسٹ چرچ میں زخمی ہونے والی بچی کو ہوش آ گیا

ایلن اسپتال منتقلی کے بعد کومہ میں چلی گئی تھی، ایلن اب نہ سنُ سکتی ہے ،نہ دیکھ سکتی ہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 15 اپریل 2019 16:15

سانحہ کرائسٹ چرچ میں زخمی ہونے والی بچی کو ہوش آ گیا
نیوزی لینڈ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اپریل 2019ء) : سانحہ کراسئٹ چرچ میں زخمی ہونے والی 4 سالہ بچی ایلن کو بالآخر ہوش آ گیا، ایلن کومہ سے تو نکل آئی لیکن دکھ کی بات یہ کہ ایلن کے دماغ میں لگی چوٹوں کی وجہ سے وہ بینائی اور قوت سماعت سے محروم ہو گئی۔ ایلن کے والد نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں بتایا کہ میری بیٹی کو پانچ دن قبل ہوش آیا ، ڈاکٹرز نے ایلن کی جان بچانے کے لیے کم و بیش 8 آپریشنز کیے۔

ایلن کے دماغ میں کافی چوٹیں آئی تھیں جنہیں دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا کہ ان چوٹوں کے اثرات جاننے کے لیے کم از کم 4 سے 6 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ ایلن کے والد وسیم نے بتایا کہ ایلن جب کومہ سے باہر آئی تو اُس نے ہمیں نہیں پہنچانا، نہ وہ ہمیں دیکھ سکتی ہے نہ ہی صحیح سے سُن سکتی ہے۔

(جاری ہے)

دو روز قبل ایلن کی ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں اسے اہل خانہ کے ہمراہ اسپتال کے ایک کمرے میں دیکھا جا سکتا ہے۔

وسیم کے مطابق ایلن کی صحت میں دن بدن بہتری آ رہی ہے لیکن فی الوقت نہ تو وہ کسی کو دیکھ سکتی ہے اور نہ ہی بول سکتی ہے، البتہ وہ اپنی والدہ کی آواز کو پہنچانتی ہے۔ ایلن کو سانحہ کرائسٹ چرچ میں زخمی ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ ایلن کے دماغ پر کافی چوٹیں لگی ہیں۔ ایلن کے والد کو بھی گولیاں لگی تھیں جو تاحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

وسیم کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ مجھے کچھ وقت لگے لیکن میں بالآخر ایک دن چلنے کے قابل ہو جاؤں گا۔ انہوں نے ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ سمیت نیک تمناؤں کا اظہار کرنے والے سب لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر حملے کے نتیجے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ زخمی ہونے والوں میں اُردن سے تعلق رکھنے والے مسلمان شہری وسیم اور ان کی چار سالہ بیٹی بھی شامل تھی۔

وسیم کو چار جبکہ ان کی بیٹی کو تین گولیاں لگی تھیں جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں تاحال ان کا علاج جاری ہے۔ حملے کے بعد مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر حملے میں زخمی ہونے والے وسیم کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔ اپنے پیغام میں وسیم نے اپنے دوست احباب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں بہت تھک گیا ہوں، مجھے آپ سب کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔

میں ہر کسی کے پیغام کا جواب نہیں دے سکتا لہٰذا میں نے سوچا کہ میں ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کر دوں اور آپ کو بتا دوں کہ میں ٹھیک ہوں۔ میرے اور میری بیٹی کی صحت کے لیے دعا کیجئیے۔ میں تمام دعاؤں اور نیک خواہشات کے اظہار پر آپ سب کا بے حد مشکور ہوں۔ آپ سب نے ہماری حمایت کی اللہ آپ پر اپنا کرم کرے۔ وسیم کا ویڈیو پیغام آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:
اس ویڈیو پیغام پر صارفین نے وسیم نامی اس شخص اور اس کی چار سالہ بیٹی کے لیے خوب دعائیں کیں اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا تھا۔