کراچی میں تیز ہوائوں نے تباہی مچاد ی ٹیپو سلطان سگنل کے قریب اسکول کا شیڈ گر گیا، 5بچے زخمی

بنارس پل پر چلتی ہائی روف میں آگ لگ گئی چار معصوم بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 12افراد جھلس گئے تمام افراد کو اسپتال پہنچا دیا گیا

پیر 15 اپریل 2019 17:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2019ء) کراچی میں چلنے والی تیز ہوائوں نے شہر میں تباہی مچا دی، ٹیپو سلطان پل کے قریب اسکول کے باہر لگا شیڈ گر گیا، 5 بچے زخمی ہوگئے، ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ بنارس پل پر چلتی ہائی روف میں آگ بھڑک اٹھی ایک ہی خاندان کے 12 افراد جھلس گئے، تیز ہوائیں چلنے سے گھروں کی دیواریں گرنے کے باعث معصوم بچی سمیت 3 افراد ہلاک متعدد زخمی ہوگئے۔

جبکہ درخت اور سائن بورڈز گرنے سے متعدد گاڑیوں کے تباہ ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے احاطے میں بھی ایک درخت گر گیا۔شہر بھر میں مٹی کے طوفان کے باعث حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے۔کے الیکٹرک کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے نارتھ کراچی، نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، سرجانی، نصرت بھٹو کالونی، ملیر، شاہ فیصل کالونی اور اس سے ملحقہ علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی شب کراچی میں تیز طوفانی ہوائیں چلنے سے اڑنے والی دھول مٹی نے شہر کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ بھینس کالونی کے علاقے غلام محمد گوٹھ میں گھر کی دیوار گرنے کے نتیجے میں 18 سالہ کاشف ولد غلام حسین، کورنگی ویٹا چورنگی کے قریب گھر کی دیوار گرنے کے باعث ملبے تلے دب کر 5 سالہ معصوم بچی مہک دختر فیصل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کورنگی گلزار کالونی گلی نمبر17 میں گھر کی دیوار گرنے سے دو افراد اور ملیر ماڈل کالونی شاہ فیصل ٹائون خوسہ گوٹھ میں مکان کی چھت گرنے کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر 3 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

پیر کی صبح بنارس پل پر چلتی ہائی روف میں آگ بھڑک اٹھی، 4 معصوم بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 12 افراد جھلس گئے۔ پیرآباد تھانہ کی حدود بنارس پل عبداللہ کالج کے قریب چلتی ہائی روف میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے بارہ افراد 60 سالہ جمال ولد نور، 55 سالہ طاہرہ زوجہ جمال، 30 سالہ محمد رحمن ولد جمال، 28 سالہ انس ولد جمال، 24 سالہ لاریب زوجہ انس، 26 سالہ سمتی زوجہ ارمان، 11 سالہ عبدالوہاب ولد رحمن 2 سالہ بلال ولد ارمان، ایک سالہ زینب دختر رحمن اور 5 سالہ عائشہ دختر رحمن جھلس کر زخمی ہوگئے۔

تمام زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ تیز طوفانی ہوائوں کے باعث مین شارع فیصل سمیت شہر کے مختلف مقامات پر نصب سائن بورڈز گاڑیوں پر گرنے سے کئی گاڑیاں تباہ ہوگئیں اور دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں لیاقت آباد، کورنگی، اسکیم 33، گلشن اقبال، پرانی سبزی منڈی، نیو کراچی، گلستان جوہر، ملیر و دیگر مقامات پر پی ٹی سی ایل کی انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس مکمل طور پر متاثر ہوئی۔

جبکہ شارع فیصل سمیت پی آئی ڈی سی و دیگر مقامات پر قد آور درخت گرنے سے ٹریفک کی آمدورفت بند اور بجلی کی تاریں گرنے سے بجلی بھی غائب رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہوائوں کے سسٹم کا اپریل میں اثر انداز ہونا اپنی نوعیت کی منفرد سرگرمی ہے جبکہ مغربی ہوائوں کے سسٹم زیادہ تر موسم سرما میں آتے ہیں، یہ سسٹم اس سے قبل متحدہ عرب امارات اور خلیجی ممالک میں گرد کے طوفان کا باعث بن چکا ہے اور منگل کو گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ کراچی میں تیز طوفانی ہوائوں کے باعث اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی اور ریسکیو کے عملے کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے۔