لاہور میں دہشت گردی کے منصوبے کا انکشاف

تشویشناک،عوامی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ‘امیر العظیم پاک چین اقتصاری راہداری گیم چینجرمنصوبہ ہے ، دشمن قوتیں اسے ناکام بنانا چاہتی ہیں‘امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب

پیر 15 اپریل 2019 19:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2019ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے خفیہ اداروں کی جانب سے لاہور میں خود کش حملے کے خطرات اور دہشت گرد کے داخلے کی اطلاعات پرشدیدتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت اور سیکورٹی اداروں کی اولین ذمہ داری ہونی چاہئے۔ محض حملہ آور کے داخلے کی اطلاع دے کر خود کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔

معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ،ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے پاکستان نے د ہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان برداشت کیا ہے۔ دس ہزار سیکورٹی اہلکاروںسمیت 70ہزار پاکستانی شہید اور سوا ارب ڈالر کا ملکی معیشت کو نقصان ہوچکا ہے، مگر اس کے با وجود پاکستان کے کردار کو امریکہ شک کی نظر سے دیکھتا ہے۔

(جاری ہے)

ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ خارجہ پالیسی کو از سر نو تشکیل دیتے ہوئے دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کو ختم کیا جائے۔ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے پیچھے ریمنڈ ڈیوس اور کلبھوشن نیٹ ورک سرگرم ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ دہشت گردی کے مزید حملوں کے پیش نظر فول پروف انتظامات ناگزیر ہیں۔

پاکستانی قوم نے جس بہادری اور جر اتمندی کے ساتھ دہشت گرد قوتوں کا مقابلہ کیا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ عالمی برادری کو پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے دوہرے معیار تبدیل کرنے ہوںگے۔ آج بھی پوری قوم دہشت گردی کی عفریت سے نجات کے لیے عسکری قیادت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ امیر العظیم نے مزیدکہا کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے۔ ہندوستان سمیت بہت سے ممالک اس کو ناکام بنا نا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ سے کہ وہ آپس میں گٹھ جوڑ کرکے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں دہشت گردی کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت دشمنوں کی سازشوں کو نام بنانے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کرے۔