سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو موسم گرما کی فیس وصول کرنے سے روک دیا

اگر کسی اسکول نے یہ فیس وصول کی ہے تو دستاویزات جمع کرائی جائیں، ہم اسکول کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، ریمارکس ۶والدین کی جانب سے فیسوں کا چارٹ عدالت میں پیش کر دیا گیا، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی

پیر 15 اپریل 2019 21:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2019ء) سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو موسم گرما کی فیس وصول کرنے سے روک دیا۔سندھ ہائی کورٹ میں اسکولوں کی اضافہ فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نجی اسکولز کو موسم گرما کی ایڈوانس فیس نہ لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی اسکول نے یہ فیس وصول کی ہے تو دستاویزات جمع کرائی جائیں، ہم اسکول کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اگر گذشتہ سال سپریم کورٹ نے ایک ماہ کی فیس ریفنڈ کرائی تھی تو اس سال کیوں لی جارہی ہے عدالت نے دو ماہ کی فیس وصول کرنے والے اسکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ہائی کورٹ نے والدین کو اسکول کی دیگر فیسیں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اسکول جو چالان جاری کر رہے ہیں والدین وہ فیس جمع کرا دیں تاہم اس کے بعد اگر کوئی فرق پایا گیا تو عدالت والدین کو واپس کرا دیں گی۔

(جاری ہے)

اسکول کے وکیل علی لاکھانی نے مقف اختیار کیا کہ عام طلبہ کی وجہ سے کوئی پریشانی نہیں ہے، عدالتی چارہ جوئی میں مصروف والدین فیسیں ہی ادا نہیں کررہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ ہائی کورٹ کے 5 فیصد اضافے کے فیصلے اور سپریم کورٹ کی جانب سے فیس میں 20 صد کمی کے فیصلے پر عمل درآمد کیا ہے جب کہ ان فیصلوں کی وجہ سے ہمارا دفتری کام بھی متاثر ہوا ہے۔

والدین نے عدالت کو شکایت کی کہ اے لیول کے ہونے والے امتحانات میں شرکت سے متعلق انٹری کے لیے متعلقہ دستاویزات نہیں دی جا رہی ہیں اور اسکول انتظامیہ دھمکی دے رہی ہے کہ ان کے مطابق اگر فیس نہیں دی گئی تو امتحان میں شرکت کی اجازات نہیں دی جائے گی۔نجی اسکول کے وکیل نے نجی اسکولز کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمیں ابھی یہ دستاویزات کیمبرج سے موصول ہی نہیں ہوئی ہیں۔

ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نجی اسکول کے وکیل سے کہا کہ آپ نے دستاویزات موصول ہونے سے پہلے والدین کو دھمکیاں کیوں دیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ دوسرے اسکولوں کی کیا پوزیشن ہے حکم پر عملدرآمد ہو رہا ہے یا نہیں والدین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سٹی اور بیکن ہاس عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہے جب کہ مئی اور جون کی فیس بھی ایک ساتھ مانگ رہے ہیں۔ہائی کورٹ نے کہا کہ کوئی دو ماہ کی فیس ایک ساتھ نہیں لے سکتا جب ک والدین بھی عدالتی حکم کے مطابق فیسیں ادا کریں۔والدین کی جانب سے فیسوں کا چارٹ عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔