نئی جوڈیشل پالیسی کیخلاف پنجاب بار کونسل اور لاہور بار ایسوسی ایشن کی کال

پنجاب بھر کی طرح لاہور شہر کی ماتحت عدالتوں میں بھی وکلا کا عدالتوں کا بائیکاٹ ،جزوی ہڑتال،وکلا عدالتوں میں پیش نہ ہوئے اور سینکڑوں کیسز کی سماعت متاثر ہوئی

پیر 15 اپریل 2019 22:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2019ء) نئی جوڈیشل پالیسی کیخلاف پنجاب بار کونسل اور لاہور بار ایسوسی ایشن کی کال پر سوموار کو پنجاب بھر کی طرح لاہور شہر کی ماتحت عدالتوں میں بھی وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور جزوی ہڑتال کی۔ وکلا عدالتوں میں پیش نہ ہوئے اور سینکڑوں کیسز کی سماعت متاثر ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق اندراج مقدمہ کی درخواستیں سننے کا اختیار سیشن عدالتوں سے لے کر ڈسٹرکٹ کمپلینٹ سیل کو دینے اور قتل کے مقدمات کا 4 دن میں ٹرائل مکمل کرنے سمیت قومی جوڈیشل کمیٹی کے حالیہ دیگر فیصلوں کیخلاف پنجاب بار کونسل اور لاہور بار ایسوسی ایشن نے سوموار کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا جس پر عمل کرتے ہوئے شہر بھی کی عدالتوں میں وکلا کی جانب سے ہڑتال کی گئی۔

ممبر پنجاب بار کونسل رانا انتظار حسین کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں وکلا سے اپیل کی گئی تھی وہ نی جوڈیشل پالیسی کیخلاف بطور احتجاج عدالتوں کا بائیکاٹ کریں اور عدالتوں میں پیش نہ ہوں۔

(جاری ہے)

سیشن کورٹ، ایوان عدل، ضلع، ماڈل ٹاون اور کینٹ کچہریوں کی عدالتوں میں وکلا پیش نہ ہوئے۔ اہم کیسز کی سماعت معزز ججوں نے اپنے چیمبر میں کی۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا جبکہ سینکڑوں کیسز بغیر کسی کارروائی کے آئندہ تاریخ سماعت تک ملتوی کر دیئے گئے۔

وکلا نے قومی جوڈیشل پالیسی کمیٹی کی سفارشات واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اندراج مقدمہ کا اختیار عدلیہ کو واپس دیا جائے اور نئی جوڈیشل پالیسی پر وکلا کو اعتماد میں لیا جائے۔ اس سے قبل بھی وکلا اسی مطالبے پر کئی بار ہڑتال کر چکے ہیں. وکلا کا کہنا ہے کہ غریب آدمی کے لئے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے جبکہ ضرورت کے تحت بھی پولیس کے خلاف اب کارروائی کرنا مشکل ہو گیا ہے۔