شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے میڈیا کو آرڈنیٹر کی وضاحت

منگل 16 اپریل 2019 00:10

سکھر۔ 15اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2019ء) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے میڈیا کو آرڈنیٹر پروفیسر محمد ابراہیم کھوکھر نے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز پر خیرپور شہر سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی ہندو لڑکی کی خبر کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن کچھ اخبارات اور چینلز اس اغوا کو یونیورسٹی سے جوڑ رہے ہیں جس سے یونیورسٹی کا نام بدنام ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا کو آرڈنیٹر نے کہا کہ اس خبر سے طلبہ و طالبات، اساتذہ اور والدین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے جو اپنی بیٹیوں کو بڑی تعداد میں اعلیٰ تعلیم کیلئے یونیورسٹی بھیجتے ہیں تاکہ وہ خوشگوار اور پرامن ماحول میں تعلیم حاصل کرسکیں۔ میڈیا کو آرڈنیٹر نے میڈیا گروپس سے درخواست کی کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور یونیورسٹی کے متعلق کوئی خبر شائع کرنے سے پہلے میڈیا سیکشن سے موقف لیں تاکہ صوبے کی تیسری بڑی جامعہ کی نیک نامی و شہرت متاثر نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :