مقبوضہ کشمیر‘سینٹرل سرینگر میں قیدیوں کا بھوک ہڑتال ، ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ

منگل 16 اپریل 2019 12:45

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2019ء) مقبوضہ کشمیر میں سینٹرل جیل سرینگرمیں نظربند قیدیوں نے حال ہی میں پیش آنے والے واقعے پران کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لینے سمیت اپنے مطالبات منوانے کے لیے بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق قیدیوں نے منگل کی صبح سواآٹھ بجے سے ہڑتال شروع کی اور ان کے مطالبات میں جیل سپرانٹنڈنٹ کی تبدیلی ، قیدیوں کووادی سے باہر کی جیلوں میںمنتقل نہ کرنا اور 5اور 6اپریل کی درمیانی رات کوجیل میں پیش آنے والے واقعے پر ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو واپس لیناشامل ہے۔

کشمیرہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ قیدیوں نے اخبارات و جرائد کی فراہمی اور قرآن پاک سمیت کتابیں پڑھنے کی اجازت کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

(جاری ہے)

بارایسوسی ایشن کے پانچ رکنی وفد نے حال ہی میں قیدیوں سے ملاقات کے بعدچیف جوڈیشنل مجسٹریٹ سرینگر کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس کے مطابق قیدیوں نے کہاکہ جیل میں آگ احتجاج کرنے والے قیدیوں پر پولیس اور سی آرپی ایف کی طرف سے کی گئی ٹیئر گیش شیلنگ کی وجہ سے لگی اور اس کاالزام قیدیوں پر لگایا گیا ۔

قیدی قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق قیدیوں کا مطالبہ ہے کہ جیل میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات ہائی کورٹ کے کسی موجودہ جج کے ذریعے کرائی جائے کیونکہ انہیں لگتا ہے ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے اور کسی دوسرے ادارے کے ذریعے تحقیقات کی صورت میں انہیں اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا جائے گا۔