جعلی اکائونٹس کیس ، زر داری اور فریال تالپور پیش ،

احتساب عدالت نے دو ملزمان کی عدم حاضر پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری عدالت کا عدنان جاوید نامی ملزم کو گرفتار کر کے پیش کر نے کاحکم … ملزم کو تلاش کر رہے ہیں، دئیے گئے ایڈریس پر نہیں ملا،تفتیشی افسر نیب کو کیس میں 2 ملزم خواتین کی جانب سے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، نیب پراسیکیوٹر کا عدالت میں بیان

منگل 16 اپریل 2019 13:41

جعلی اکائونٹس کیس ، زر داری اور فریال تالپور پیش ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2019ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی بینک اکائونٹس کیس میں دو ملزمان کی عدم حاضر پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر تے ہوئے ایک ملزم کو عدنان جاوید نامی ملزم کو گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر پیش کر نے کاحکم دیا ہے جبکہ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نیب کو کیس میں 2 ملزم خواتین کی جانب سے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

منگل کو سابق صدر آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ اور دیگر ملزمان کیخلاف جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق نیب ریفرنس کی سماعت جج ارشد ملک نے کی سماعت کے دور ان سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور دوسری مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے۔احتساب عدالت نے آصف زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، حسین لوائی، انور مجید، عبدالغنی مجید، عدیل شاہ راشدی اور اقبال آرائیں سمیت 30 ملزمان کو طلب کیا تھا۔

(جاری ہے)

دور ان سماعت کراچی جیل میں قید ملزمان کو پیش نہ کیا جا سکا۔سماعت کے دور ان نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہاکہ جو ملزمان جیل میں ہیں ان کو یاد دہانی کیلئے خط لکھا گیا۔جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ جو ملزمان جیل میں ہیں وہ کسی اور کیس میں تو جیل میں نہیں۔سردار مظفر عباسی نے بتایاکہ ٹوٹل 5 ملزمان جیل میں ہیں جن میں سے 4 ملزمان ملیر جیل میں ہیں۔

انہوںنے کہاکہ سات ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔عدالت نے کہاکہ ملزمان کو اگلی سماعت پر پیش نہ کیا گیا تو سندھ حکومت کو شوکان نوٹس بھیجیں گے۔ دور ان سماعت نورین سلطان اور کرن آفتاب پیش ہوئیں جبکہ کیس کے تفتیشی افسر محمد علی ابڑو بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایاکہ نورین سلطان اور کرن آفتاب کی درخواستوں پرکارروائی جاری ہے۔

سر دار مظفر نے کہاکہ دو خواتین ملزمان کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست نیب کو ملی ہے۔ وکیل نیب نے کہاکہ نورین اور کرن نامی خواتین کی درخواست نیب ہیڈکوارٹر کو موصول ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ نورین سلطان اور کرن آفتاب کی درخواستوں پر پراسس ابھی مکمل نہیں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ جو ملزمان پیش نہیں ہو رہے ان کو نوٹسز جاری کیے جائیں۔اس موقع پر وکیل صفائی نے کہاکہ ملزمان اسی کیس میں ہی جیل میں ہیں نوٹس یا سمن جاری جاری نہیں کیے جاسکتے۔

ملزم اقبال، اعظم ،نثار اور عدنان پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے چاروں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ۔ عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو نوٹس جاری کر تے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کے زریعے ملزمان کو طلب کر لیا۔دور ان سماعت دو ملزمان اعظم وزیر خان اور ناصر کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ۔

دور ان ایک ملزم عدنان جاوید کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزم کو آئندہ سماعت پر گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ۔ تفتیشی افسر نے بتایاکہ ملزم کو تلاش کر رہے ہیں، دئیے گئے ایڈریس پر نہیں ملا۔بعد ازاں آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی گئی ۔یاد رہے کہ احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس سے متعلق نیب ریفرنس کی پہلی ہی سماعت پر کرن اور نورین نامی 2 ملزم خواتین نے عدالت سے گواہ بننے کی درخواست کی تھی۔عدالت نے دونوں خواتین سے استفسار کیا تھا کہ وہ وعدہ معاف گواہ بننا چاہتی ہیں جس کے بعد عدالت نے دونوں خواتین کو تحریری درخواستیں دینے کی ہدایت کی تھی