26 سابق فوجی افسران کو بطور دفاعی تجزیہ کار میڈیا پر آنے کی اجازت دے دی گئی

اس فہرست میں سات سابق لیفٹننٹ جنرل کے نام ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 16 اپریل 2019 15:18

26 سابق فوجی افسران کو بطور دفاعی تجزیہ کار میڈیا پر آنے کی اجازت دے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اپریل 2019ء) : 26 فوجی افسران کو بطور تجزیہ کار ٹی وی چینلز پر آنے کے لیے این او سی جاری کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج نے 26 سابق افسران کو ٹاک شوز میں بطور دفاعی تجزیہ کار شریک ہونے کے لیے کلیئرنس دے دی ہے ۔ میڈیا چینلز کرنٹ افیئرز میں تجزیہ کے لیے اب صرف انہی سابق فوجی افسران سے رابطہ کرسکتے ہیں۔

اس فہرست میں سات سابق لیفٹننٹ جنرل کے نام ہیں جن میں معین الدین حیدر، امجد شعیب، خالد مقبول ، نعیم خالد لودھی، آصف یاسین ملک ، رضا احمد اوراشرف سلیم شامل ہیں۔ دیگر 19 افراد میں میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان، میجر جنرل (ر) غلام مصطفیٰ ، بریگیڈیئر (ر) سعد رسول ، بریگیڈیئر (ر) فاروق حمید ، بریگیڈیئر (ر) غضنفرعلی ، بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن ، بریگیڈیئر (ر) نادرمیر، بریگیڈیئر (ر) اسد اللہ، بریگیڈیئر (ر) آصف ہارون ، بریگیڈیئر (ر) حارث نواز ، بریگیڈیئر (ر) سید نذیر ، بریگیڈیئر (ر) سیمسن سائمن شرف ، ایڈمرل (ر) احمد تسنیم ، ایڈمرل (ر) شاہد لطیف ، ایڈمرل (ر) اکرام بھٹی ، ایڈمرل (ر) مسعود اختر ، ایڈمرل (ر) ریاض الدین شیخ ، ائیر وائس مارشل (ر) شہزاد چوہدری اور ائیر کموڈور (ر) سجاد حیدر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پاک فوج کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹی فکیشن میں یہ واضح کیا گیا کہ ان افسران کے خیالات، تبصرے اور رائے ذاتی تصور کی جائے گی اور ادارے سے منسوب نہیں ہوگی۔ ان تمام افسران کو پاک فوج کی جانب سے ٹی وی پر آنے کے لیے 31 دسمبر 2019ء تک کا این او سی جاری کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے 4 اپریل 2019ء کو تمام ٹی وی چینلز کو یہ ہدایت جاری کی گئی تھی کہ نیوز یا کرنٹ افیئرز کے پروگرام میں کسی بھی ریٹائرڈ ملٹری افسر کو بطور دفاعی تجزیہ کار دعوت دینے سے قبل پاک فوج سے کلیئرنس لی جائے۔

پیمرا کے نوٹی فکیشن میں درج تھا کہ متعلقہ حلقوں میں اس بات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا گیا ہے کہ عموماً ریٹائرڈ فوجی افسران اپنے سروس بیک گراؤنڈ اور ریٹائرمنٹ کی وجہ سے جدید دفاعی اور سلامتی سے متعلق مکمل معلومات نہیں رکھتے۔