نڈر پادری جلتے ہوئے نٹور ڈیم چرچ میں داخل ہو کر حضرت عیسیٰؑ کا تاج باہر نکال لایا

2015 میں بھی اسی پادری نے دہشت گردوں کے حملے کو دوران اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر زخمیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا تھا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 16 اپریل 2019 21:58

نڈر پادری جلتے ہوئے نٹور ڈیم چرچ میں داخل ہو کر حضرت عیسیٰؑ کا تاج باہر ..
پیرس(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل2019ء) سوموار کے روز پیرس کے نٹور ڈیم چرچ میں شدید آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد تمام لوگوں کو گرجے سے باہر نکال لیا گیا تو اچانک جین مارک فارنئیر نامی پادری جلتے ہوئے گرجے میں بھاگتے ہوئے داخل ہو گئے۔ جین مارک نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر حضرت عیسیٰؑ کاتھرون کراؤن (کانٹوں کے تاج)کو جلنے سے بچا لی۔ نٹور ڈیم چرچ کے پادری جین مارک فارنئیر کا تعلق جرمنی سے ہے۔

وہ 7سال تک فوج میں بھی رہے اورانہوں نے 2004 سے 2008 تک افغانستان مین طالبان کے خلاف جنگ مین بھی حصہ لیاجہاں ان کے 10ساتھی مارے گئے تھے تاہم وہ اکیلے زندہ بچے، اس کے بعد وہ جرمنی مین پادری بنے اور پھر وہ پیرس آ گئے جہاں 2015 میں ایفل ٹاور کے نزدیک ایک دہشت گرد حملے کے دوران انہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر زخمیوں کو محفوظ مقام پہ منتقل کیا۔

(جاری ہے)

اب سوموار کے روز نٹور ڈیم چرچ میں آگ لگنے کے بعد وہ دوبارہ چرچ کے اندر گئے اور حضرت عیسیٰؑ کا تاج نکال کر باحفاظت باہر لے آئے۔ ان کی اس بہادری کو بہت زیادہ سراہا جا رہا ہے۔
جین مارک فارنئیر
جین مارک فارنئیر
 کیتھولک عیسائیوں کے مطابق یہ تاج حضرت عیسیٰ نے اس وقت پہن رکھا تھا جب انہیں صلیب پر لٹکایا گیا۔ یہ تاج قسطنطنیہ کے حکمران نے 1238ء میں پیرس کے بادشاہ لوئس xi کو تحفے میں دیا تھا۔