جام حکومت مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے آٹھ ماہ کی کارگردگی عوام کے سامنے ہے جام حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا جمہوری حق ہے

ہم نہ کسی کے کہنے پر حکومت کو ہٹائیں گے نہ کسی کے کہنے پر حکومت بنائیں گے عید قربان سے پہلے پہلے صوبائی حکومت قرباں ہوجائے گی ،بی این پی ( مینگل )کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سرداراخترجان مینگل

بدھ 17 اپریل 2019 00:24

جام حکومت مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے آٹھ ماہ کی کارگردگی عوام کے سامنے ..
نصیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2019ء) بی این پی ( مینگل )کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سرداراخترجان مینگل نے کہا ہے کہ جام حکومت مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے آٹھ ماہ کی کارگردگی عوام کے سامنے ہے جام حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ہمارا جمہوری حق ہے ہم نہ کسی کے کہنے پر حکومت کو ہٹائیں گے نہ کسی کے کہنے پر حکومت بنائیں گے عید قربان سے پہلے پہلے صوبائی حکومت قرباں ہوجائے گی ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے منگل کو ڈیرہ مرادجما لی میں شہید حاجی محمد نوازمینگل کی تعزیت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع شہیدحاجی محمد نوازمینگل کے بھائی ڈاکٹرشاہنوازمینگل،بیٹے رحمت اللہ مینگل، بی این پی کے ممبران صوبائی اسمبلی ملک نصیراحمد شاہنوانی، احمد نوازبلوچ، سابق ایم این اے میرعبدالرؤف مینگل،حاجی محمد الیاس مینگل، نواب امان اللہ خان زہری، میر عبدالغفورمینگل ،بی این پی کے ضلعی صدرمیر محمدا سماعیل مینگل، میر باقی مینگل، خدابخش بنگلزئی،میر محی الدین لہڑی،میر نذیراحمد کھوسہ ، میرعبدالرشید مینگل، گل محمد مینگل، سمیت دیگر افرادموجودتھے،سردار اخترمینگل نے کہا کہ بی اے پی کا کوئی مستقبل نہیں ہے وہ ایک ماہ میں پارٹی بنی ، اورانہیں ایک ماہ میں حکومت دے دی گئی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہر ایک کسی نہ کسی کی ٹانگ کھینچ رہے ہیں جب تک چراہا کے پاس لاٹھی ہے یہ بھیڑبکریاں گائے سب اکٹھے ہونگے وفاق کی جانب سے 70 سالوں سے بلوچستان کو پسماندہ رکھا گیاوفاق سے جو ہمارے چھ نقاط ہوئے تھے ان سے نہ میں مطمئن ہوں نہ میری جماعت کے کارکنان مطمئن ہیں سات مہینوں میں تو وفاق نے کچھ بلوچستان کے مسئلہ حل نہیں کئے باقی چار مہینوں میں کیا کر سکتے ہیں پھر بھی ہم چار مہینے انتظار کریں گے اگر وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ بی این پی ان کا ساتھ دے تو انہیں ہمارے 6 نکات پر من و عن عمل درآمد کرنا ہوگا ڈیرہ مرادجمالی کے معروف تاجرحاجی محمد نوازمینگل کا اغوااور بے رحمانہ قتل افسوسناک عمل ہے وہ ایک تاجرتھے تمام سیاسی جماعتیں شہری،اس طرح کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے یکجہ ہوکراقدامات اٹھائیں حکومت واقعے میں ملوث افراداوران کے سہولت کاروں کو بھی گرفتارکرے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ پاکستان کو تجربات کیلئے لیبارٹری نہ بنایا جائے ملک پر رحم کیا جائے اگر 18 ویں ترمیم کو رول بیک کیا گیا یا مڈٹرم الیکشن کرائے اگئے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے بلوچستان حکومت نے کچھ کیا ہو تو اس کے کامیابیوں کے گن گائیں سات ماہ میں بے روزگاری ،امن امان، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، صحت کی سہولیات ،تعلیم جیسے بنیادی مسائل صوبے بھر میں جو ںکے توں ہیں صوبائی حکومت نے کوئی دلچسپی نہیں لی صوبائی حکومت کچھ کرنے کے لائق نہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اندراحتساب سب کا ہوناچاہیے نہ کسی ایک شخص یا کسی پارٹی کا ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان سی313مسنگ پرسنگ بازیاب ہوئے ہیں اور اسی دوران 425افرادغائب ہوگئے ہیں جب تک بلوچستان کے ہرگھرسے خواتین کی چیخ وپکارختم نہ ہوگی تب تک میں مسنگ پرسن کے متعلق میں مطمئن نہیں اٹھارویں ترمیم کو اگرختم کیا گیا تو بہت سے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں باپ پارٹی کو پولٹری فارم کے طور پر بنایا گیا ہے اس لیے اس کے چوزے کبھی ادھر کبھی ادھر بھٹک رہے ہیں ان کو پھر سے یکجا کرنے کے لئے لاٹھی سے ہانکا جاتا ہے