سپارہ پڑھانے والا قاری رکشہ ڈرائیور کی نابالغ بچی کو 3ماہ تک زیادتی کا نشانہ بناتا رہا

بچی قاری صاحب سے سپارہ پڑھنے کے بعد روتی ہوئی واپس آتی لیکن پوچھنے کے باوجود وجہ نہیں بتاتی تھی،والد

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 17 اپریل 2019 23:46

سپارہ پڑھانے والا قاری رکشہ ڈرائیور کی نابالغ بچی کو 3ماہ تک زیادتی ..
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل2019ء) سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک وڈیو میں ایک شخص نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اسے انصاف دلوایا جائے۔ وڈیو میں غریب رکشہ ڈرائیور بتا رہا ہے کہ اس کی بچی گاؤں کے قاری مولوی عبداللہ کے پاس سپارہ پڑھنے جاتی تھی لیکن اکثر روتے ہوئے واپس آتی تھی لیکن جب اس سے رونے کی وجہ پوچھی جاتی تو وہ کچھ بتاتی نہیں تھی۔

رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ وہ غریب آدمی ہے اور اس کی اتنی طاقت نہیں کہ قاری عبداللہ کے خلاف آواز اٹھا سکے۔ بچی کے والد نے بتایا کہ گزشتہ 3 ماہ سے قاری صاحب بچی کے ساتھ زیادتی کرتے آرے ہیں۔ وڈیو میں رکشہ ڈرائیور کی بچی بھی موجود ہے جس کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی ہے۔ بطی کے والد نے کہا کہ ایک دن جب وہ روتی ہوئی واپس آئی تو اس کی والدہ نے بچی سے سختی سے پوچھا کہ وہ کیوں روتی ہے اور سپارہ پڑھنے جانے سے انکار کیوں کرتی ہے تو بچی نے بتایا کہ قاری صاحب اس سے زیادتی کرتے ہیں اور اگر وہ روئے تو اس کے منہ پر تکیہ رکھ دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

بچی کے والد نے بتایا کہ قاری بچی کو قتل کرنے کی دھمکی دے کر ڈراتا تھا کہ اگر بچی نے کسی کو بتایا تو وہ اسے قتل کر دے اور اس کے ماں باپ کو بھی پار دء گا جس کے خوف کے باعث بچی 3 ماہ تک تکلیف برداشت کرتی رہی۔ رکشہ ڈرائیور نے حکومت سے انصاف کی اپیل کی ہے اور درخواست کی ہے کہ مجرم کو سزا دی جائے جس نے ان کی معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ 

وڈیو سوشل میڈیا پر اآنے کے بعد صارفین اور شہریوں نے زیادتی کرنے والے قاری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرم کو قرار وقعی سزا دی جائے۔