تمام رکاوٹیں ختم، پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے کام کے آخری مرحلے کا آغاز ہوگیا

2 روز قبل تکنیکی خرابی کی وجہ سے ڈرلنگ کا کام معطل ہوگیا تھا، خرابی دور کرنے کے بعد ڈرلنگ کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 18 اپریل 2019 00:32

تمام رکاوٹیں ختم، پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 اپریل 2019ء) تمام رکاوٹیں ختم، پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے کام کے آخری مرحلے کا آغاز ہوگیا، 2 روز قبل تکنیکی خرابی کی وجہ سے ڈرلنگ کا کام معطل ہوگیا تھا، خرابی دور کرنے کے بعد ڈرلنگ کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے کام کے حوالے سے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔

پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے کام کے آخری مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک کا ڈرلنگ کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ مزید چند سو میٹر کی ڈرلنگ کے بعد تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہو جانے کا امکان ہے۔ 2 روز قبل تکنیکی خرابی کے باعث ڈرلنگ کا کام روک دیا گیا تھا، تاہم اب تکنیکی خرابی کو دور کرکے ڈرلنگ کا عمل دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا تھا کہ ممکنہ مطور پر بٹ یا راگ راڈ میں آنے والی تکنیکی خرابی کے باعث سمندر میں تیل کی تلاش کا کام عارضی طور پر معطل کرنا پڑا۔ کہا گیا تھا کہ خرابی دور کرنے میں چند روز لگ سکتے ہیں جس کے بعد ڈرلنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔ تاہم تکنیکی خرابی جلد ہی دور کر لی گئی ہے اور دوبارہ سے ڈرلنگ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان کی سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت کر لیے گئے، ذرائع کے مطابق امریکی کمپنی ایگزن موبائل 5 ہزار میٹر گہرائی تک ڈرلنگ کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ زیر سمندر 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ تاہم امریکی کمپنی ایگزن بغیر کسی رکاوٹ کے زیر سمندر 5 ہزار میٹر کی گہرائی تک ڈرلنگ کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔

جبکہ دوران ڈرلنگ پریشر کک بھی حاصل ہوئی۔ جب بھی تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کے سلسلے میں ڈرلنگ کے دوران پریشر کک حاصل ہو، تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ تیل و گیس کے ذخائر دریافت کر لیے گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تیل کے وسیع ذخائر دریافت کر لیے گئے تو اس سے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کو بھی فائدہ ہو گا۔ جبکہ عالمی تحقیقاتی ادارے ریسٹیڈ نے کہا ہے کہ پاکستان میں تیل اورگیس کی دریافت3 بڑی ممکنہ دریافتوں میں شامل ہے، سمندر میں کیکڑا ویل سے توانائی وسائل کے روشن امکانات ہیں، کیکڑا ویل سے ڈیڑھ ارب بیرل کے برابر خام تیل اور گیس دریافت ہوسکتی ہے۔ پاکستان کو تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش سے متعلق رپورٹ بھی وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جا چکی ہے۔