آصف زرداری کی مشکلات میں اضافہ‘اقبال نوری 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پارک لین کی فرنٹ کمپنی پر سابق صدر کے لیے جعلی کاﺅنٹس کے ذریعے رقوم ٹرانسفر کرنے کا الزام ہے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 18 اپریل 2019 13:15

آصف زرداری کی مشکلات میں اضافہ‘اقبال نوری 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 18 اپریل۔2019ء) جعلی اکاﺅنٹس کیس میں ملزم اقبال نوری کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا ہے. ذرائع کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آج ہی گرفتار ہونے والے ملزم اقبال خان نوری کو عدالت نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیاگیا ہے. نیب کے مطابق اقبال خان نوری ایم ایس پارتھنن نامی کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں‘ملزم نے دو بینکوں سے ڈیڑھ ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا اور بعد میں قرضے کی اس رقم میں ساڑھے تین ارب روپے کا اضافہ کیا گیا.

(جاری ہے)

قبل ازیں نیب نے پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو کرنے کا اعلان کیا تھا ،نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کے لئے کام کرتی ہے، ملزم نے کرپشن سے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کااضافہ کیا.

تفصیلات کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، نیب نے پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کرلیا ہے، کمپنی اورملزم جعلی اکاﺅنٹس اسکینڈل میں بھی ملوث ہے. نیب ذرائع کا کہنا ہے یہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کے لئے کام کرتی ہے، اقبال خان نوری نے بینک سے ڈیڑھ ارب لون لیاتھا لیاگیالون بڑھ کر3اعشاریہ5 ارب ہوگیا.

ذرائع کے مطابق قبال خان نوری جعلی اکاﺅنٹس کیس کا اہم ملزم ہے، ملزم نےکمپنی کے لئے غیرقانونی طریقے سے پیسوں میں اضافہ کیا، ملزم نے کرپشن کے پیسوں سے ساڑھے 3ارب کااضافہ کیا. یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا‘ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی.

پارک لین کیس میں اربوں روپے کی ترسیلات جعلی بینک اکاﺅنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے. ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاﺅنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے گئے.

خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاﺅنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے.