محکمہ جنگلات کی زمین لیز کرنے سے متعلق ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی

جمعرات 18 اپریل 2019 16:47

محکمہ جنگلات کی زمین لیز کرنے سے متعلق ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے حیدر آباد کے علاقے میں محکمہ جنگلات کی زمین لیز کرنے سے متعلق ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سابق چیف کنزرویٹوو اعجاز نظامی منظور اور عرفان الدین کی درخواست ضمانت کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نیب افسران پر برہمی کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کی نظریں نیب پر لگی ہوئی ہیں،کیوں نیب والے خود اس قومی ادارے کو تباہ کررہے ہیں،چیف جسٹس نے عدالت موجود کے دو ڈائریکٹرز طارق بٹ، حفیظ صدیقی اور ایدیشنل ڈائریکٹرز کو روسٹم پر بلاتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ دل پر ہاتھ رکھ کربتائیں نیب لوگوں کے ساتھ ٹھیک کررہا ہے،نیب پراسیکیوٹر اور سابق تفتیشی افسر نے پہلے جواب میں کہا تھا ملزمان پر الزامات ثابت نہیں ہورہا،اب کہتے ہیں قانون کی خلاف ورزی ہوئی،جس شخص کو نیب گھسیٹا ہے اس کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے،اگر آٹھ سال بعد کہنا ہے ملزم پر الزام ثابت نہیں ہورہا تو اب واضح طور پر عدالت کو سچ کیوں نہیں بتاتے،ملزمان کے خلاف شکایت کس نے کی تھی، ہم آپ کو دو دن کا وقت دیتے ہیں شکایت کرنے والوں کو تلاش کرکے دیکھائی،نیب کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف شکایت یوسی ہٹڑی کے رہائشی عبدالستار نے کی تھی،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کبھی نیب کا تفتیشی افسر وہاں کبھی گیا ہی اس علاقے میں انگریزوں اور تالپوروں کی لڑائی ہوئی تھی،عدالت نے نیب سابق تفتیشی افسر، نیب ڈائریکٹر اور دیگر کو ریکارڈ کے ساتھ 23 اپریل کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی