مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہاہے،رپورٹرز ود آئوٹ باڈرز

جمعرات 18 اپریل 2019 17:19

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2019ء) پیرس میں قائم صحافیوں کے حقوق اورصحافتی آزادی سے متعلق تنظیم’ ’رپورٹرز ود آئوٹ باڈرز‘‘ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے مقامی اداروں کے ساتھ وابستہ صحافیوں کو بھارتی فورسز کی طرف سے اکثر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور عمل میں بھارتی حکومت کی خاموش رضا مندی شامل ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ’ ’رپورٹرز ود آئوٹ باڈرز‘‘ نے 2019کی اپنی رپورٹ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر صحافیوں کیلئے بدستور ایک مشکل جگہ ہے جبکہ غیر ملکی صحافیوں کو بھی علاقے میں داخل ہونے سے روکا جاتا ہے جبکہ اکثر و بیشتر انٹرنیٹ سروس بھی معطل کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں بھارت بھر میں صحافیوں کو درپیش کٹھن صورتحال پر روشنی ڈالی گئی ہے جس میں صحافیوں پر پولیس تشد د کے علاوہ جرائم پیشہ گروپوں اور بدعنوان سیاست دانوں کی طرف سے انہیں دھونس اور دھمکیاں بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ 2018میں بھارت میں کم از کم 6صحافیوں کو قتل کر دیا گیا جس سے صحافیوںکو درپیش مشکل صورتحال کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ر پورٹ میں کہا گیا کہ دیہی علاقوں میں غیر انگریزی اخبارات و جرائد کے ساتھ کرنے والوں کو زیادہ مشکلات اور خطرات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے حمایتوں کی طرف سے عام انتخابات کے دوران صحافیوں پر حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جو صحافی ہندو توا کا پرچار کرنے والوںکا پردہ چاک کرتے ہیں انکے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی جاتی ہے اور انہیں قتل کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔