جی سی یو نیورسٹی میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر پر سیمینار کا انعقاد

جمعرات 18 اپریل 2019 18:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2019ء) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں شعبہ نفسیات کے زیراہتمام آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر پر سیمینار کا انعقاد، جس سے چیئرمین آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر ویلفیئر ٹرسٹ رخسانہ شاہ، کلینیکل سائیکالوجسٹ پنجاب یو نیورسٹی نازیہ بشیر،ایگزیکٹو ڈائریکٹرگلوبل انسٹیٹیوٹ آف آٹزم اینڈ سپیشل نیڈز ڈاکٹر ظفر اقبال اور شعبہ نفسیات کی صدر ڈاکٹر شاہدہ بتول نے خطاب کیا۔

اس موقع پر رخسانہ شاہ کا کہنا تھاایک اندازے کے مطابق ملک میں 19 سال سے کم عمر کے سترہ لاکھ بچے آٹزم کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈربچے کی ذہنی ترقی پر اثر اندازہوتا ہے، چھوٹے شہروں میں آٹزم کے بارے میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ان بچوں کوذہنی مریض قرار دے دیا جاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے طلباء کو آٹزم کا شکار بچوں میں علامات اور ان کی تربیت کے بارے میں آگاہ کیا۔

کلینیکل سائیکالوجسٹ نازیہ بشیر کا کہنا تھا کہ ہر 68 بچوں میں سے ایک بچہ آٹزم میں مبتلا ہوتا ہے اور زیادہ تعداد لڑکوں کی ہو تی ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ بچے ایک ہی عمل کو بار بار کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ رخسانہ شاہ نے آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر کی آگاہی پر بہت کام کیا ہمیں ان کی کاوشوں کو سراہنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ رخسانہ شاہ نے نہ صرف شہروں میں بلکہ دور دراز علاقوں میں بھی آگاہی کیلئے کام کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بچے بصری طور پر زیادہ سیکھتے ہیں ان کو زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ڈاکٹر شاہدہ بتول کا کہنا تھا کہ ان بچوں کی اپنی عادات ہوتی ہیں ہمیں ان کے عادات اپنا کر ان کوسمجھنا اور سیکھا نا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :