حکومت سنجیدہ ہے تو لاپتہ افراد کے معاملے کو حل کرے،مسئلہ حل نہ ہوا تو قانون سازی کریں گے ، بلاول بھٹو زر داری

گی،معاشی، جمہوری اور انسانی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، معذور افراد کیلئے سندھ حکومت کی طرز پر وفاق میں قانون سازی پر معاونت کریں گے، پولیس مقابلے صرف سندھ نہیں پورے ملک کا ایشو ہے،خوشی ہے وزیر انسانی حقوق اور تمام افسران محنت سے کام کر رہے ہیں، کمیٹی اجلاس سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 18 اپریل 2019 20:05

حکومت سنجیدہ ہے تو لاپتہ افراد کے معاملے کو حل کرے،مسئلہ حل نہ ہوا تو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2019ء) قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ حکومت سنجیدہ ہے تو لاپتہ افراد کے معاملے کو حل کرے،لاپتہ افراد کا معاملہ حل نہ ہوا تو اپوزیشن جماعتیں ملکر قانون سازی کریں گی،معاشی، جمہوری اور انسانی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، معذور افراد کیلئے سندھ حکومت کی طرز پر وفاق میں قانون سازی پر معاونت کریں گے، پولیس مقابلے صرف سندھ نہیں پورے ملک کا ایشو ہے۔

جمعرات کو بلاول بھٹو زر داری کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کااجلاس ہوا جس میں وزارت انسانی حقوق کے حکام کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ کی گئی ۔سیکرٹری وزارت انسانی حقوق نے کہاکہ اس وزارت کی بنیاد انسانی ہمدردیاں ہیں ،زینب کا واقعہ ہو یا اقلیتوں کا کوئی مسئلہ ہو سب پر ایکشن لیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہراساں کرنے کے واقعات پر بہت سختی سے نوٹس لیا جاتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی جہاں بھی ہو اس پر ایکشن لیتے ہیں۔چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ہماری پارٹی کا یہ موقف ہے کہ انسانی حقوق کی وزارت بہت اہم ہے۔انہوںنے کہاکہ خوشی ہے کہ وزیر انسانی حقوق اور تمام افسران محنت سے کام کر رہے ہیں۔سیکرٹری انسانی حقوق نے کہاکہ عدالتوں میں زیر التوا رحم کی اپیلوں کی جلد سماعت پر کام کر رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ اگلے اجلاس میں وزارت تمام بین الاقوامی معاہدوں سے متعلق بریف کریں۔اجلاس کے دور ان ویمن ایکٹ 2012 میں ترمیم کا بل رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے پیش کیا۔ وزیر انسانی حقوق نے کہاکہ اس بل کو سپورٹ کیا ہے،چاہتے ہیں نئے لوگ آئیں۔ شیریں مزاری نے کہاکہ ترمیم اچھی ہے تعیناتی ایک بار ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل کمیشن فار سٹیٹس آف ویمن کے چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے۔

چیئرپرسن خاور ممتاز نے کہاکہ قانون کے مطابق چیئرپرسن کی مدت ملازمت مکمل ہونے پر نئی تقرری کیلئے طریقہ کار موجود ہے۔انہوںنے کہاکہ نئی تقرری کیلئے اپلائی نہیں کرنا پڑتا بلکہ تجاویز کے مطابق تقرری کر دی جاتی ہے۔ چیئرپرسن کمیشن نے کہاکہ مدت ملازمت مکمل کرنے والے دبارہ بھی عہدے کے لیے اہل ہوتے ہیں۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ اس معاملے کو موخر کرتے ہیں ،مزید سوچ بچار کریں گے۔

قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق اجلاس کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ معذور افراد کیلئے سندھ حکومت کی طرز پر وفاق میں قانون سازی پر معاونت کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ وزارت انسانی حقوق کو کمیٹی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔ انہوںنے کہاکہ کمیٹی نے کراچی میں پولیس مقابلے میں بچے کی ہلاکت کا نوٹس لیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس مقابلے صرف سندھ نہیں پورے ملک کا ایشو ہے۔

انہوںنے کہاکہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو قانون کے تابع بنانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مکران کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردی کا بھی نوٹس لیا ہے ،مکران دہشت گردی قابل مذمت اور افسوسناک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ صحافی شاہ زیب جیلانی پر مقدمات کے اندراج کی تفصیل طلب کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاپتہ افراد کے معاملے کو ٹیک اپ کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ وزارت انسانی حقوق بھی لاپتہ افراد کے معاملے پر کام کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت سنجیدہ ہے تو لاپتہ افراد کے معاملے کو حل کرے۔ انہوںنے کہاکہ لاپتہ افراد کا معاملہ حل نہ ہوا تو اپوزیشن جماعتیں مل کر قانون سازی کریں گی۔ انہوںنے کہاکہ معاشی، جمہوری اور انسانی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔