آسٹریلیا کی ڈیری سیکٹر کی مہارت سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ

تجارت کو فروغ دینے کے بہت مواقع موجود ہیں،صدر ایف پی سی سی آئی

جمعرات 18 اپریل 2019 20:26

آسٹریلیا کی ڈیری سیکٹر کی مہارت سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے،دونوں ..
لاہور۔18 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) توانائی کے وسائل خصوصی طور پر ایل این جی،کان کنی کے شعبہ اور قابل تجدید توانائی کی فراہمی میں باہمی تجارت کے بہت مواقعے موجود ہیں،آسٹریلیا کی ڈیری سیکٹر کی مہارت سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے بہت مواقعے موجود ہیں،آسٹریلیااورپاکستان کے درمیان تجارتی حجم کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی اور ریجنل چیئرمین عبدالرؤف مختار نے آسٹریلیا کے کاروباری وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ چند سالوں سے آسٹریلیا اورپاکستان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں،2015میں پاکستان اور آسٹریلیا کے باہمی تجارت میں 45فیصد اضافہ ہوا تھا، موجودہ دور میں بھی باہمی تجارت کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے،پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت دیگر سیکٹر بھی آسٹریلیا کو ایکسپورٹ کرتے ہیں جس میں مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے،آسٹریلیا ڈیری سیکٹر کی مہارت سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ڈیری سیکٹر میں آسٹریلیا کے کیٹل اورصنعت کے ماہرین کامیاب کاروبار کر رہے ہیں،پاکستان آسٹریلیا کے ساتھ نہ صرف ڈیری فارمز کو بنانے کیلئے بلکہ جانوروں کے کوالٹی میٹ میں اضافے کیلئے بھی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ سڈنی میں پاکستان قونصل جنرل عبدالمجید یوسفانی نے کہاکہ ہم آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں اضافے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں،آسٹریلیا کومصنوعات اور خدمات فراہم کرنے اور حاصل کرنے کے حوالے سے کاروباری برادری سے معلومات کے تبادلے کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے سابق ریجنل چیئرمین منظور الحق ملک نے کہاکہ آسٹریلیا ہلال میٹ کا بھی بڑا ایکسپورٹرہے ان کی ڈیری سیکٹر کی مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔آسٹریلیا کے کاروباری وفد نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔پاکستان ایک پر امن ملک ہے ،دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :