Live Updates

تبدیلی کی لہر چل پڑی ہے،بزدار صاحب سمیت بہت سے بیوروکریٹ بھی نشانے پر

اسد عمر کو ہٹانے کو مشورہ کہاں سے آیا کہ عمران خان مزاحمت نہ کر سکے،سینئر صحافی کا تہلکہ خیز انکشاف

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 19 اپریل 2019 06:06

تبدیلی کی لہر چل پڑی ہے،بزدار صاحب سمیت بہت سے بیوروکریٹ بھی نشانے ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل2019ء) تبدیلی سرکار کے وعدے تو بڑے تھے مگر نتیجہ کچھ نہ نکلا۔اگر حکمران جماعت کا منشور اٹھا کر دیکھ لیا جائے تو اس وقت تک کوئی ایک بھی منصوبہ یا وعدہ پورا ہوتا دکھائی نہیں دے گا۔حکومت کے اعلان اور دعوﺅں میں سادگی سے لے کر کرپشن کے خاتمے تک کے سبھی عودے دھرے کے دھرے رہ گئے۔آ جا کر پی ٹی آئی حکومت کے سب سے زیادہ قابل ترین آدمی جو ماہر معیشت بھی تھے سے قوم کی امیدیں وابستہ تھیں کہ وہ ملکی حالات بہتر کر کے انہیں بے روزگاری اور غربت کے چنگل سے نکالیں گے مگر وہ بھی بری طرح ناکام ہوئے اور انہیں گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے عہدے سے ہٹا دیا۔

اب اسد عمر صاحب کے ہٹائے جانے پر ایک طوفان آیاہوا ہے کہ انہیں کیوں ہٹا یا گیا ؟کیا اس وقت ہٹانا ضروری تھا یا پھر واقعی اجلت میں یہ کام وزیر اعظم نے کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اسد عمر کو ہٹانا وزیر اعظم کی مجبوری تھی انہیں ایک ایسی طاقت کی طرف سے پیغام آیا کہ وہ مزاحمت ہی نہیں کر پائے اور فوری طور پر اسد عمر کو ہٹا دیا۔

اسد عمر صاحب کا جاناحکومت کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔لیکن سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ آپ نے ان پر بہت بڑی چارج شیٹ عائد کر دی کہ قرضے بڑھ گئے خوشحالی نہیں آئی اور یہ ہوا وہ ہوا اس سے تو حکومت کی نااہلی اور ناکامی اور زیادہ واضح ہوتی ہے۔تاہم اسد عمر صاحب سمجھدار آدمی ہیں وہ بھی خاموشی سے چلے گئے اور جاتے جاتے کہا کہ میرے بعد جو بندہ آئے گا حالات اس سے بھی نہیں سنبھلنے اسے بھی انہیں چیلنجز کا سامنا ہو گا جن سے میں گزرا ہوں۔

اب اسد عمر صاحب نے آئی ایم ایف سے کیا معاہدے کیے تھے اس پر بھی بریفنگ آنی تھی اور ابھی ایمنسٹی سکیم کا رولا پڑا ہوا تھااور بریفنگ سے قبل ہی اسد عمر صاحب کو ہٹا دیا گیا۔لگتا نہیں ہے کہ یہ فیصلہ عمران خان کا ہے بلکہ فیصلہ کہیں اور سے آیا ہے اور عمرا ن خان صاحب نے اس پر عملدرآمد کیا ہے۔میں تو کہتا ہوں کہ عمران خان صاحب نے جو فیصلے کرنے ہیں وہ کریں اس سے قبل کہ یہ موقع بھی ہاتھ سے چلا جائے اور تحریک عدم اعتماد آ جائے اور معاملہ ہی ختم ہو جائے۔

ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اب ہٹائے جانے کی لہر چل پڑی ہے اور یہ بڑے پیمانے پر ہو گی اگلانمبر عثمان بزدار صاحب کا ہے اور بیوروکریسی میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ہوں گی۔تاہم وزیر اعظم عمران خان صاحب کو جو کرنا ہے وہ کر گزریں اس سے قبل کہ دیر ہو جائے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات