مشیر وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے پچھلے دور حکومت میں پاکستان کو کتنانقصان پہنچایا

حفیظ شیخ کے مغربی کاروباری ساتھی اور امریکہ میں موجود بیوی کیسے پاکستان کو مستحکم ہونے دیں گے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 19 اپریل 2019 07:50

مشیر وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے پچھلے دور حکومت میں پاکستان کو کتنانقصان ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل2019ء) اسد عمر صاحب تو چلے گئے اور عارضی طور پر وزارت خزانہ کا قلمدان عمر ایوب کو تھما دیا گیا تاہم اصل میں یہ وزارت کسے ملنی ہے اس کا فیصلہ ابھی نہیں ہو پایا۔فی الوقت حفیظ شیخ کو مشیر وزیر خزانہ لگایا گیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ پہلے بھی پاکستان کے وزیر خزانہ رہ چکے ہیں۔حفیظ شیخ سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے سینئر صحافی رﺅف کلاسرا کا کہنا تھا کہ یہ بندہ جہاں بھی رہا ہے اس محکمے کو دیوالیہ کیا ہے۔

پچھلے دور حکومت میں جب یہ پاکستان کا فنانس منسٹر تھا تو اس نے اپنے ایک دوست علی جمیل کو ذاتی اثر ورسوخ کی بنا پر ٹریکر سسٹم کا ٹھیکہ لے کر دیا تھا۔یعنی جو مال بردار گاڑیاں یا کنٹینرپاکستان سے افغانستان جاتے ہیں ان پر لگنے والا ٹریکرسسٹم ان کے دوست علی جمیل کی کمپنی کے ذریعے لیا گیا تھا جو کہ انہوں نے ہی لے کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

رﺅف کلاسرا کہا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل کی نیلامی کرنے والے بھی یہی صاحب تھے جس میں پاکستان کا 8ارب آج تک نہیں مل سکا۔

جب پی ٹی سی ایل کی نیلامی ہوئی تو جس کمپنی نے سب سے زیادہ بڈ تھی وہ دس ارب روپے تھی۔جس میں سے اس کمپنی نے دو ارب روپے تو ادا کر دیے تھے تاہم باقی کے آٹھ ارب روپے آج تک نہیں مل سکے۔انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میرا یہ خیال ہے کہ حفیظ شیخ کو آئی ایم ایف کے کہنے پر ہی لگایا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے کسی بھی سیاسی وزیر خزانہ کے ساتھ ڈیل کرنے سے انکار کردیا ہے اور انہیں ٹیکنوکریٹ بندہ چاہیے جو ان کے مفادات کے لیے کام کرے۔حفیظ شیخ کسی صورت بھی ملکی معیشت کے لیے فائدہ مند نہیں ہو گا کیونکہ یہ پہلے بھی پاکستانی معیشت کو چونا لگا چکا ہے۔