کینیڈین ماڈل اسومی نے ہراساں کرنے والے ملزمان کو معاف کردیا

یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا تاہم میں ملزمان کو معاف کرتی ہوں کیونکہ میں کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتی،انشاءاللہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں ہو گا۔ ماڈل اسومی کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 19 اپریل 2019 11:14

کینیڈین ماڈل اسومی نے ہراساں کرنے والے ملزمان کو معاف کردیا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل2019ء) کینیڈین ماڈل اسومی نے ہراساں کرنے والے ملزمان کو معاف کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ روزاسلام آباد میں کینیڈا کی ماڈل اور انسانی حقوق کی کارکن کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے والے دونوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم اب کینیڈین ماڈل نے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو معاف کر دیا ہے۔

اسومی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک محفوظ جگہ ہے اور اس طرح کے واقعات دنیا بھر میں ہوتے ہیں۔ اسومی نے کیس کی پیروی کرنے والے افسران کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پولیس آفیسرز مقدمے سے متعلق معلومات دیتے رہتے تھے۔یہ واقعہ افسوسناک تھا تاہم میں نے ملزمان کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میں کسی کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتی۔

(جاری ہے)

تاہم میں ایسے واقعات کی مذمت ضرور کروں گی کیونکہ اس طرح کے واقعات تو دنیا بھر میں رونما ہوتے ہیں تاہم یہ کوئی اچھی بات نہیں۔اسومی نے کہا ہے کہ انشاءاللہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں ہو گا۔۔یاد رہے کہ کینڈین خاتون کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے حوالے سے سہالہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔لاہور سے تعلق رکھنے والی اسما گلوٹہ کی جانب سے درج کروائی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ میں مبینہ طور پر ہراساں کی گئی کینیڈن خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جب وہ بحریہ ٹاؤن فیز 7 میں تھی تو گاڑی میں سوار دو افراد نے انہیں ہراساں کرنا شروع کیا اور انہیں گاڑی میں آنے کا کہا گیا تاہم جب ان افراد کو کہا گیا کہ مجھے اکیلا چھوڑ دو تو وہ ہنسنا شروع ہوگئے اور مجھے اوبر سے نکلنے سے روکا اور اس کے بعد میری اوبر گاڑی کا بحریہ ٹاؤن سے اسلام آباد تک پیچھا کیا ، ڈرائیور کو بلاک کرنے کی کوشش کرتے رہے اور وہ میری منزل کے بارے میں ڈرائیور سے پوچھتے رہے۔

ایف آئی آر درج کروانے والی خاتون نے متاثرہ خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ چونکہ وہ لڑکے ان کا پیچھا کر رہے تھے تو انہوں نے اپنی منزل کی جگہ کو تبدیل کیا اور قریبی ایک مال میں اس وقت تک چھپ گئی جب تک انہیں یہ لگا کہ وہ چلے گئے، بعد ازاں وہ اپنی ایئربی این بی دارہ میں چلی گئیں۔انہوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس ثبوت کے لیے گاڑی کی معلومات اور ویڈیو موجود ہے۔