سعودی مملکت سے لاکھوں پاکستانی وطن واپس آ گئے

گزشتہ دو برسوں کے دوران مجموعی طور پر 16 لاکھ غیر مُلکی گھروں کو جا چکے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 19 اپریل 2019 12:10

سعودی مملکت سے لاکھوں پاکستانی وطن واپس آ گئے
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اپریل 2019ء) سعودی عرب میں مرافقین فیس کے نفاذ کے بعد گزشتہ دو سالوں کے دوران اب تک 16 لاکھ سے زائد غیرمُلکی اپنے آبائی وطن روانہ ہو چکے ہیں۔2017ء کے دوران 6 لاکھ غیر ملکی وطن واپس چلے گئے تھے جبکہ 2018ء میں وطن واپس جانے والے غیر مُلکیوں کی گنتی 10 لاکھ سے زائد ریکارڈ کی گئی تھی۔مرافقین فیس کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے بھارتی شہری ہیں، ان کے بعد اس فہرست میں پاکستان کا نمبر آتا ہے۔

ایک سعودی سرکاری ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں غیر مُلکیوں کی مجموعی آبادی میں بھارتی شہریوں کا تناسب 19.4 فیصد ہے جبکہ پاکستانی شہریوں کی گنتی14.5 فیصد ہے۔ اس کے بعد تیسرے نمبر پر بنگلہ دیشی، چوتھے پر مصری اور پھر پانچویں پر فلپائنی مقیم ہیں۔

(جاری ہے)

غیر مُلکیوں پر عائد مرافقین فیس کی وجہ سے سب سے زیادہ یہی پانچ ممالک کے لوگ متاثر ہوئے ہیں، اور انہی کی زیادہ تعداد اپنے آبائی وطن لوٹ گئی ہے۔

سعودی عرب میں لاکھوں غیر مُلکیوں کی وطن واپسی کے بعد سعودائزیشن کے عمل میں تیزی آ گئی ہے۔ غیر ملکیوں پر عائد فیسوں کے علاوہ حکومت کی سعودائزیشن پالیسیوں کے باعث بھی نجی اداروں نے اپنے ہاں موجود غیر مُلکیوں کی بڑی تعداد کو ملازمتوں سے فارغ کر کے اُن کی جگہ سعودی شہریوں کو نوکریاں دینا شروع کر دی ہیں۔ غیر مُلکیوں کی واپسی کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شعبہ تعمیرات کا ہے ۔2017ء سے لے کر اب تک اس شعبے میں کام کرنے والے 9لاکھ10 ہزار افراد وطن واپس سدھار چکے ہیں۔