بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کے ذریعے تجارت پر پابندی لگانا قابل مذمت ہے‘ مشتاق منہاس

پاکستان نے کبھی بھی بھارت کیساتھ مذاکرات سے انکار نہیں کیا ہے مگر بھارت ہرسال جھوٹے الزامات لگا کر مذاکرات کی میز سے بھاگ جاتا ہے

جمعہ 19 اپریل 2019 13:15

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2019ء) آزادجموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات و سیاحت راجہ مشتاق احمد منہاس نے بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کے ذریعے تجارت پر پابندی لگانے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔وزیر اطلاعات نے اپنے ردعمل میں کہاکہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر کنٹرول لائن تجارت میں ہتھیاروں ،کرنسی اور نارکوٹکس بھیجنے کے الزامات انتہائی جھوٹے اور شرمناک ہیں۔

راجہ مشتاق احمد منہاس نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر ہونے والے ظلم وجبر سے توجہ ہٹانے ک لیے اسطرح کے جھوٹے اور لایعنی الزامات لگاتا رہا ہے جس کا مقصد عوام کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا بھارت ان الزامات پر کسی قسم کے ثبوت دینے سے قاصر رہا ہے مگر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا پاکستان نے کبھی بھی بھارت کیساتھ مذاکرات سے انکار نہیں کیا ہے مگر بھارت ہرسال جھوٹے الزامات لگا کر مذاکرات کی میز سے بھاگ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا چکوٹھی اور پونچھ سے تجارت بند کرنے کے بھارتی نوٹیفکیشن میں جو الزامات بھارت کی جانب سے عائد کئے گئے ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا بھارت شروع دن سے کنٹرول لائن کے ذریعے تجارت بند کرنے کے بہانے تلاش کر رہا تھا جس کے لئے اس نے انتہائی بودے الزامات کا سہارہ لیا ہے۔وزیر اطلاعات نے بھارت کو چیلنج کیا کہ وہ اپنے نوٹیفکیشن میں لگائے گئے الزامات کے ثبوت پیش کرے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہے ،اس کی خفیہ ایجینسیاں حریت قائدین سے تفتیش کر رہی ہیں جن میں انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے ،دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ کشمیر پر بھارت کا موقف انتہائی کمزور ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اب مکمل طور پر بوکھلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان الزامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا ہے مگر بھارت کو اس میں ناکامی ہو گی۔

انہوں نے کہا وزیراعظم آزادکشمیر۔راجہ محمد فاروق حیدر خان نے جب سے یورپی پارلیمنٹ کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور انسانیت کے خلاف جرائم سے آگاہ کیا تو دنیا اب کشمیر کے مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہی ہے۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر عالمی برادری سے بھی کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج کے مظالم کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

وزیر اطلاعات نے بھارت سے بھی کہا کہ وہ دروغ گوئی کا راستہ ترک کرے اور کنٹرول لائن کے ذریعے تجارت کو چلنے دے تاکہ دونوں طرف کے کشمیری عوام اس کے فوائد سے مستفید ہو ں اور امن کو راستہ ملے۔انہوں نے دوٹوک لفظوں میں کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لیے بڑے سے بڑے اقدامات کئے ہیں مگر بھارت نے ہمیشہ انہیں سبوتاڑ کیا ہے۔یاد رہے کہ بھارت اس سے پہلے بھی جھوٹے الزامات لگا کر تجارت کو بند کرتا رہا ہی-