کویت میں غیر قانونی اقاموں کے کاروبار نے غیر مُلکیوں کی زندگی اجیرن کر دی

نوسرباز غیر مُلکیوں کو پیسے کے عوض اقامہ دے کر ایسی نوکری پر بُلا لیتے ہیں جس کا کوئی وجود ہی نہیں ہوتا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 19 اپریل 2019 14:22

کویت میں غیر قانونی اقاموں کے کاروبار نے غیر مُلکیوں کی زندگی اجیرن ..
کویت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اپریل 2019ء) کویت میں موجود ہزاروں افراد ایسے ہیں جو اپنی قسمت بدلنے کی چکر میں نوسربازوں کے ہتھے چڑھ چکے ہیں۔ مقامی اخبارالقبس کی رپورٹ کے مطابق کویت میں دھوکے بازوں کے لیے غیر قانونی کاروبار بہت منفعت بخش بن چکا ہے۔ یہ دھوکے باز دیگر ممالک سے روزگار کے خواہش مندوں کو ملازمتوں کا جھانسہ دے کراقامہ فروخت کر کے بڑی رقم ہتھیا لیتے ہیں۔

جب خواہش مند افراد مملکت پہنچتے ہیں تو اُنہیں پتا لگتا ہے کہ یہاں پر نہ تو کوئی نوکری ہے اور نہ ہی اُنہیں کوئی رہائش فراہم کی جا رہی ہے ، جبکہ کوئی افراد روٹی کے ایک ٹکڑے کے لیے بھی محتاج ہو جاتے ہیں۔ دھوکا دہی کے شکار ان غیر مُلکیوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہوتا۔ حالانکہ کویت میں وزراء ہمیشہ سے یہ بیان دیتے آ رہے ہیں کہ انسانی اسمگلنگ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، مگر ابھی تک یہ مسئلہ جُوں کا تُوں ہے اور کویتی حکومت کے لیے درد سر بننے کے علاوہ بدنامی کا باعث بھی بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈرائیونگ کے پیشے کے لیے غیر قانونی اقامہ کی فیس 1800دینار تک وصول کی جاتی ہے۔ جبکہ ہندوستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے کارکن بنانے کا جھانسہ دے کر اقامے کی مد میں 800سے ہزار دینار ہتھیائے جاتے ہیں۔ زیادہ تر آزاد ویزے ٹھیکے داروں اور تجارت پیشہ افراد کے نام سے جاری ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اقامہ کی تجدید کے لیے سالانہ 500 دینار وصول کیے جاتے ہیں۔ اخبار کے مطابق ویزہ جعلسازی کے اس غیر قانونی دھندے میں عام کویتی شہری ملوث ہیں جو سرکار کی جانب سے دی گئی اقاموں کی سہولت کا ناجائز فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔