Live Updates

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کے لیے 18 کا ہندسہ کافی اہم رہا

18 اگست 2018ء کو وفاقی وزیر کا حلف اُٹھایا اور 18 اپریل 2019ء کو مستعفی ہو گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 اپریل 2019 14:57

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کے لیے 18 کا ہندسہ کافی اہم رہا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اپریل 2019ء) : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور عمران خان کے رفیق خاص اسد عمر کے لیے 18 کا ہندسہ ہمیشہ سے ہی اہم رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسد عمر نے 18 اپریل 2012ء کو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 18 اگست 2018ء کو انہوں نے وفاقی وزیر برائے خزانہ کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا۔

جبکہ 18 اپریل 2019ء کو اپنی وزارت چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ اسد عمر نے جیسے ہی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تو انتہائی قلیل عرصہ میں ہی وہ عمران خان کی گُڈ بُک میں آ گئے ، جب اقتدار میں آنے کے بعد انہیں وزارت خزانہ سونپی گئی تو خود کپتان نے بھی اپنے اوپننگ بیٹسمین سے چھکےا ور چوکوں کی اُمید لگا لی۔ لیکن چند ماہ کے دوران ہی اسد عمر پر اُنگلیاں اُٹھائی جانے لگیں اور ان پر استعفے کے لیے دباؤ بڑھنے لگا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد انہوں نے خود ہی وزارت سے علیحدہ ہونے کا اعلان کر دیا۔ کچھ دیر قبل کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزیروں، مشیروں اور معاونین کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس میں اسد عمر تاحال وزیر خزانہ کی فہرست پر موجود ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اسد عمر اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوا چکے ہیں، لیکن وزیراعظم عمران خان نے تاحال اسد عمر کا استعفیٰ قبول نہیں کیا۔

اسد عمر کے استعفے سے متعلق آج شام تک فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔ تجزیہ کار عدنان عادل نے کہا کہ میرے خیال میں اسد عمر کے معاملے پر نظر ثانی ہورہی ہے۔ اسد عمر سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنا قلمدان اپنے پاس رکھیں اور ساتھ ان کی معاونت کے لیے ڈاکٹر حفیظ کو مقرر کیا جا سکتا ہے۔ کابینہ ڈویژن ایک اعلیٰ سطحی ادارہ ہے وہاں ایسی غلطیاں نہیں ہوتی ، اور اگر غلطی ہوئی بھی تو اب تک اس کی وضاحت ہو چکی ہوتی۔

اطلاعات کے مطابق اسد عمر چونکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کر چکے ہیں، لہٰذا آئی ایم ایف سے معاہدہ بھی اسد عمر کے دستخط کے ساتھ ہی ہونا چاہئیے۔ اسد عمر کو منانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عامر کیانی کی وزارت بھی فہرست میں تبدیل نہیں کی گئی جس سے صاف ظاہر ہے کہ کچھ معاملات پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔ اسد عمر سے استعفیٰ واپس لینے اور دوبارہ کابینہ کا حصہ بننے کی بھی درخواست کی جا رہی ہے، اس ضمن میں وفاقی وزیر علی زیدی اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے بھی ٹویٹر پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اسد عمر سے اپنا استعفیٰ واپس لینے اور دوبارہ وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی درخواست کی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات