ملک بھر میں زراعت کی ترقی کے لیے کا شت کاروں کو80ارب روپے کے قرضے جاری کئے ہیں

جوائنٹ ونچر سکیم کے تحت کاشت کاروں کو بلاسود قرضے بھی دے رہے ہیں ، چیئرمین زرعی ترقیاتی بینک

جمعہ 19 اپریل 2019 16:29

حیدر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) زرعی ترقیاتی بینک کے چیئرمین شیخ امان اللہ نے کہا ہے کہ زرعی ترقیاتی بینک نے اپنے اہداف حاصل کئے ہیں اور زراعت کی ترقی کے لیے ملک بھر میں کا شت کاروں کو80ارب روپے کے قرضے جاری کئے ہیں، ایک جوائنٹ ونچر سکیم کے تحت کاشت کاروں کو بلاسود قرضے بھی دے رہے ہیں ، اسلامی بینکاری کی جانب بڑھ رہے ہیں حج درخواستیں بھی وصول کی جارہی ہیں ، اے ٹی ایم مشین کے زریعے بینک 24گھنٹہ آن لائن ہوگیا ہے جس کا کاشت کاروں کو ہمہ وقت فائدہ ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی ترقیاتی بینک زونل آفس حیدرآباد میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ قبل ازیں انہوں نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن سید اعجاز علی شاہ کے ہمراہ قاضی عبدالقیوم روڈ پر زیڈ ٹی بی ایل کی نئی برانچ میں اے ٹی ایم مشین کا افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

شیخ امان اللہ نے تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ زرعی ترقیاتی بینک کا بنیادی مقصد زراعت کی ترقی ہے جس کے لیے ہم چھوٹے کاشت کاروں کو قرضہ فراہم کرتے ہیں، زیڈ ٹی بی ایل نے ملک بھر میں کاشت کاروں کو 80ارب روپے کے قرضے دیئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ ہمارے بینک نے ایک جوانٹ ونچر سکیم شروع کی ہو ئی ہے جس میں ہم کاشت کاروں کو بلاسود قرضہ دیتے ہیں اور اس کا سود 16فیصد کی شرح سے حکومتیں ادا کرتی ہیں، اسی نوعیت کی بات چیت ہماری گلگت و بلتستان حکومت سے مکمل ہو چکی ہے اور کے پی کے حکومت بھی اس طریقہ کار میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہے، ہماری خواہش ہے کہ سندھ حکومت بھی جلد از جلد اس طرف توجہ دے تو یہاں بھی چھوٹے کاشت کاروں کو بلاسود قرضے فراہم کئے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ منافع بخش فنانس ، ڈپازٹ فنانس کے علاوہ ہم نے حج درخواستیں بھی جمع کرنا شروع کی ہیں جبکہ ہماری مشارکہ اور اجارہ کے حوالہ سے شریعہ بورڈ سے بات ہوئی ہے، ہم پورے ملک میں اسلامی بینکنگ بھی شروع کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زرعی ترقیاتی بینک کی ملک بھر میں200برانچیں ہیں، ہم ابھی تک30برانچوں میں اے ٹی ایم مشین لگاچکے ہیں اور اسی سال مزید20برانچوں میں بھی اے ٹی ایم مشینیں لگائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ جن کاشت کاروں کے قرضے منظور ہو جائیں گے وہ جب چاہیں جہاں سے اور جس بینک سے چاہیں اے ٹی ایم کے زریعے رقم نکلوا سکتے ہیں اس حوالہ سے نادرا کے تعاون سے ہم نے ایک سیکورٹی نظام بنایا ہے کہ کسی کاشت کار کا اے ٹی ایم کارڈ گم یا چوری ہو جائے تو کوئی دوسرا شخص اسے استعمال نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم کاشت کار کو 15تا20لاکھ روپے کا قرض دیتے ہیں قرضہ جات کی ہمیں 99فیصد وصولی ہو رہی ہے تاہم سندھ میں کچھ دشواریاں ہیں جنہیں جلد دور کیا جائے گا جبکہ سندھ میں6ارب کے قرضے دیئے گئے ہیں جو سود سمیت اب 7ارب روپے کے ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جو قرضہ طریقہ کار کے مطابق ادا نہیں کرتا ہے اس نادہندہ کے خلاف بینکنگ کورٹ کے زریعے کارروائی کی جاتی ہے، سندھ میں حیدرآباد ، میر پور خاص ، نوابشاہ میں معاملہ ٹھیک ہے لیکن لاڑکانہ میں ڈیفالٹرز زیادہ ہیں۔ بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن اور زمیندار سید اعجاز نبی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ زرعی ترقیاتی بینک سے کاشت کاروں کو بہت فائدہ ہوا ہے، میری تجویز ہے کہ سود کی شرح میں کمی کی جانا چاہیئے اور سندھ کے لیے زیادہ رقم مختص کی جائے کیونکہ یہاں پانی کی کمی ، سیم و تھور ، موسمیاتی تبدیلیوں سے کاشت کاروں کو نقصان ہورہا ہے۔ تقریب سے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اقبال احمد عباسی نے بھی خطاب کیا۔