جوڑیا بازار،اطراف کی مارکیٹوں کے تاجروں کا سیکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار

ایک ہفتہ گزرگیا لیکن تاجر محمد سلیم کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، حاجی ندیم الرحمان

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 19 اپریل 2019 17:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اپریل2019ء) پاکستان کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن(پی کے ایم اے) کے چیئرمین حاجی ندیم الرحمان نے ملک کی سب سے بڑی تھوک مارکیٹ جوڑیا بازار اور اس کے اطراف کی مارکیٹوں میں سیکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے تاجروں کے جان ومال کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔


    چیئرمین پی کے ایم اے حاجی ندیم الرحمان نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل میں کہا ہے کہ جوڑیا بازار کے تاجر محمد سلیم کے قتل کے بعد تاجر برادری میں پائی جانے والی بے چینی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ گزر گیا لیکن تاجر محمد سلیم کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔انہوں نے تاجر محمد سلیم کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کی حامل تاجربرادری کو حکومت سندھ نے قاتلوں کے رحم و کرم پر بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔

(جاری ہے)

ملکی خزانے میں 70فیصد سے زائد ٹیکس دینے والے کراچی کے تاجروں کی جان ومال محفوظ نہیں۔
    انہوں نے مزید کہا کہ جوڑیا بازار سمیت اطراف کی مارکیٹوں میں سیکیورٹی کے کوئی مناسب انتظامات دکھائی نہیں دیتے۔ پولیس چوکیاں تو قائم کی گئیں لیکن وہ بھی برائے نام ہیں جہاں خالی چوکیاں تاجروں کو منہ چڑاتی نظر آتی ہیں۔پولیس اہلکاروں کا گشت بھی برائے نام ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بولٹن مارکیٹ، میریٹ روڈ،جوڑیا بازار، ڈانڈیا بازار،چھالیہ بازارکیمیکل مارکیٹ، گرین مارکیٹ، ڈرائی فروٹ مارکیٹ،محمد شاہ اسٹریٹ ودیگر مارکیٹوں میں پولیس چوکیوں کی تعداد بڑھانے اور پولیس اہلکاروں کے گشت میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ دن کے اوقات میں تقریباً صبح 9بجے سے رات 9 بجے تک مارکیٹوں میں فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں اور مشتبہ افراد پر کڑی نظر رکھتے ہوئے اسنیپ چیکنگ بھی کی جائے۔