کتب علم کا خزانہ ہوتی ہیں، ہر پڑھے لکھے شخص کو ان سے استفادہ کرنا چاہئے،

بچوں میں کتب بینی اور مطالعہ کا شغف پیدا کرنا والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے، علم کی جستجو اور اسے پھیلانا کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا نیشنل بک فائونڈیشن کے زیر اہتمام کتب میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 19 اپریل 2019 19:06

کتب علم کا خزانہ ہوتی ہیں، ہر پڑھے لکھے شخص کو ان سے استفادہ کرنا چاہئے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کتب علم کا خزانہ ہوتی ہیں، ہر پڑھے لکھے شخص کو ان سے استفادہ کرنا چاہئے، بچوں میں کتب بینی اور مطالعہ کا شغف پیدا کرنا والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے، علم کی جستجو اور اسے پھیلانا کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جمعہ کو نیشنل بک فائونڈیشن کے زیر اہتمام پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں کتب میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ انہیں کتب بینی کا شوق ہے، اس کے علاوہ وہ کمپیوٹر پر بھی مطالعہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شوق سے کتاب پڑھنا ایک نشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں کتب بینی کا روایتی طریقہ بھی تبدیل ہو گیا ہے، اب لوگ صرف کتاب ہاتھ میں پکڑ کر نہیں بلکہ کمپیوٹر پر برائوزنگ کے ذریعے بھی علم اور معلومات حاصل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ مارکوپولو کی کتابیں پڑھ کر دنیا کے مختلف علاقوں کے بارے میں جانتے تھے لیکن اب یہی کردار نیشنل جیوگرافک ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کتابیں علم کا ذخیرہ ہیں اور اب علم اتنا وسیع ہو گیا ہے کہ یہ محض کتابوں میں نہیں سما سکتا۔ اب ڈیٹا کی صورت میں بھی علم کا ذخیرہ موجود ہے اور کوئی ایک انسان سارے علم کا احاطہ نہیں کر سکتا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بچوں میں کتب بینی اور مطالعہ کا شغف پیدا کرنا والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بچپن سے ہی کتابیں پڑھنے کا شوق ہے اور یہ شوق صدر بننے کے بعد بھی برقرار ہے۔

صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد میں سات سے آٹھ کتابوں کا مطالعہ کر چکا ہوں اور میری کتاب پڑھنے اور کمپیوٹر پر سرچ کرنے صلاحیت بھی بہت اچھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور میں کتب بینی کا شوق بتدریج معدوم ہوتا جا رہا ہے۔ نیشنل بک فائونڈیشن کے زیر اہتمام رواں سال کتاب میلہ کا موضوع ’’کتاب تعلیمی ترقی کی ضامن ہے‘‘ ہے۔ کتاب میلہ میں مختلف پبلشرز نے اسٹالز لگائے ہیں جہاں 55 فیصد تک رعایت دی جا رہی ہے۔