برقی سیڑھی کا جنگلا نہ پکڑنے پر جرمانہ کیوں کیا؟ خاتون کا پولیس کے خلاف مقدمہ 10 سال بعد سپریم کورٹ پہنچ گیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 19 اپریل 2019 23:31

برقی سیڑھی کا جنگلا  نہ پکڑنے پر  جرمانہ کیوں کیا؟ خاتون  کا پولیس  کے ..

برقی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے   لوگوں کو جنگلا (ہینڈ ریل) پکڑکر رکھنے کی تاکید کی جاتی ہے۔تاہم کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون  کو اس سے اختلاف ہے۔ پولیس نے انہیں برقی سیڑھیوں کا جنگلا نہ پکڑنے پر جرمانہ کیا تو انہوں نے پولیس کے خلاف قانونی جنگ شروع کر دیا۔ ان خاتون کا مقدمہ 10 سال بعد  ملک کی سب سے بڑی عدالت میں پہنچ گیا ہے۔
2009ء میں بیلا کوسوین ، لاوال شہر کے سب وے سٹیشن کی برقی سیڑھیوں پر سوار ہوئیں تو ایک پولیس  آفیسر نے ان کی  توجہ سیڑھی پر لگی ایک تاکیدی تصویر کی طرف دلائی، جس میں  سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے جنگلا پکڑ کررکھنے کی تاکید کی گئی تھی۔

مونٹریال سے تعلق رکھنے والی خاتون نے پولیس  آفیسر کی بات ماننے سے انکار کر دیا، اُن سے بحث کرنے لگی اور اپنی شناخت بھی نہیں بتائی۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں پولیس آفیسر نے  انہیں جنگلا نہ پکڑنے پر   100 ڈالر اور شناخت ظاہر نہ کرنے پر 320 ڈالر جرمانہ کردیا۔ انہیں بندھے ہوئے ہاتھوں کے ساتھ 30 منٹ  پولیس کی حراست میں بھی گزارنے پڑے۔
2012ء میں ایک میونسپل کورٹ نے کوسوین  کو اُن کے جرم سے بری کر دیا۔

اسکے  بعد انہوں نے خود سے شہر کی انتظامیہ کےخلاف ایک مقدمہ کیا۔ اُن کا موقف تھا کہ وہ برقی سیڑھی پر جنگلا پکڑنے اور پولیس آفیسر کے سامنے اپنی شناخت ظاہر کرنے کی پابند نہیں ہیں۔کوسوین کیوبک کی  عدالتوں  میں  دو بار یہ مقدمہ ہار چکی ہیں لیکن انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ اس منگل کو سپریم کورٹ آف کینیڈا نے یہ منفرد مقدمہ سنا۔
عدالتی کاغذات کے مطابق بیلا کوسوین نے   جنگلا پکڑنے سے انکار اس وجہ سے کیا کیونکہ وہ  خود کو اس کا پابند نہیں سمجھتی تھیں۔

تناؤ اس وقت بڑھا جب  ایک پولیس آفیسر نے ان سے شناخت طلب کی  تو انہوں نے شناخت ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے نتیجے میں انہیں جبری طور پر وہاں روکا گیا۔
پچھلے دو مقدموں میں ججز نے فیصلہ دیا کہ پولیس آفیسر ایماندار تھا لیکن وہ غلط سمجھا کہ  برقی سیڑھی کے جنگلے کو نہ پکڑنا قانوناً جرم ہے۔انہوں نے فیصلے میں لکھا کہ اس کے بعد کے حالات ایسے تھے جو پولیس آفیسر کے اقدامات کو جائز قرار دیتے ہیں۔


لگتا ہےاس بار سپریم کورٹ میں حالات مختلف ہونگے۔ سپریم کورٹ کے جج کلیمنٹ پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ برقی سیڑھی کا جنگلا نہ پکڑنے پر جرمانے کا ٹکٹ دینے کے حق میں  نہیں۔ان کا خیال ہے کہ اس طرح ہر گھنٹے میں سینکڑوں ٹکٹ جاری کیے جا سکتے ہیں۔
دیکھتے ہیں سپریم کورٹ اس مقدمے  کا  کیا فیصلہ کرتی ہے۔