کام کے دبائو ، لمبے دورانیے اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے باعث دنیا میں سالانہ 2.8 ملین کارکن زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں

ْدوران کام 374 ملین کارکن بیمار یا زخمی بھی ہو جاتے ہیں ، بین الاقوامی ادارہ برائے محنت کی رپورٹ

ہفتہ 20 اپریل 2019 10:25

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2019ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کام کے دبائو ، لمبے دورانیے اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 2.8 ملین کارکن زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جبکہ دوران کام مزید 374 ملین کارکن بیمار یا زخمی ہو جاتے ہیں،عالمی سطح پر کام کرنے والے کارکنوں کی فلاح و بہبود اور زندگی کے تحفظ کے علاوہ دوران کام پیش آنے والے حادثات کی روک تھام کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے خواتین کارکن زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)کی رپورٹ کے مطابق کام کی جدید مہارتیں ، عالمی آبادی میں تیز رفتار اضافہ، بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل رابطے اور موسمیاتی تبدیلیاں بھی کام کے دوران کارکنوں کیلئے مسائل پیدا کرنے کی وجوہات میں شامل ہیں جس سے بین الاقوامی معیشت کو سالانہ 4 فیصد نقصانات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق 36 فیصد کارکنوں کو طویل دورانیے تک کام کرنا پڑتا ہے جو ایک ہفتہ کے دوران 48 گھنٹوں سے زائد کام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر زیادہ سے زیادہ کام کے حوالے سے آجروں کی بڑھتی ہوئی طلب کارکنوں کی صحت کے مسائل کا سبب بن رہی ہے جس سے زیادہ تر خواتین کارکن متاثر ہوتی ہیں ۔ عالمی ادارے نے کارکنوں کی صحت اور زندگی کو محفوظ بنانے کیلئے صحت مند رجحانات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :