تارکین وطن کی ملک بدری کے سخت تر قوانین، جرمن کابینہ متفق

ہفتہ 20 اپریل 2019 10:55

برلن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2019ء) وفاقی جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے پناہ کے مسترد درخواست گزاروں کی جرمنی سے ملک بدری یقینی بنانے کے لیے نئے قوانین پر کابینہ کی حمایت حاصل کر لی ہے۔ نئے اور سخت قوانین کا مقصد ایسے تارکین وطن کی جرمنی سے ملک بدری یقینی بنانا ہے، جن کی جرمنی میں جمع کرائی گئی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے ’منظم وطن واپسی کا قانون‘ وفاقی کابینہ میں پیش کیا اور مخلوط حکومت میں شامل تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزرا نے اس بل کی تائید کر دی۔اب اس قانونی مسودے کو ملکی پارلیمان میں بحث کے لیے پیش کیا جائے گا تاہم امکان ہے کہ ملک بدری کے حوالے سے یہ نئے اور سخت قوانین موسم گرما کی تعطیلات سے قبل منظور کر لیے جائیں گے۔دوسری جانب جرمنی کی سولہ وفاقی ریاستوں میں سے کئی ان قوانین کے حق میں نہیں ہیں۔ نئے ضوابط میں یہ تجویز بھی شامل ہے کہ تارکین وطن کو ملک بدری سے قبل خصوصی حراستی مراکز میں رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں عام جیلوں میں بھی قید رکھا جا سکے گا۔

متعلقہ عنوان :