Live Updates

پاکستان اور ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ

سرحد پر باڑ لگانا دہشت گردی کو روکنے کا قدم ہے،بزی ٹاپ واقعہ میں لوگوں کو شناخت کرکے قتل کیا گیا۔تحقیق اور تصدیق کے بعد معلومات ایران کے ساتھ شئیر کیں، توقع ہے ایران نظر آنے والا ایکشن کرے گا۔ وزیر خارجہ کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 20 اپریل 2019 13:55

پاکستان اور ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 20 اپریل2019ء) پاکستان اور ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سرحد پر باڑ لگانا دہشت گردی کو روکنے کا قدم ہے۔بارڈر پٹرولنگ کے لیے ہیلی سروس کا آغاز کریں گے۔بزی ٹاپ واقعہ میں لوگوں کو شناخت کرکے قتل کیا گیا۔تحقیق اور تصدیق کے بعد معلومات ایران کے ساتھ شئیر کی۔

ٹریننگ کیمپوں کی لوکیشن بھی ٹریس کی گئی۔بارڈر کو محفوظ کرنے کے لیے مشترکہ بورڈر سینٹر قائم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ توقع ہے ایران نظر آنے والا ایکشن کرے گا۔جانتے ہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بدل چکی ہے۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چاروں ہمسایوں کے ساتھ مثالی تعلقات کی خواہش ہے۔بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت ہمیشہ ثالثی سے گھبراتا ہے۔

ہمااری شدت پسندی اور دہشت گردی کے لاف کاروائی دنیا کے سامنےوزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے ایران کی اہمیت کا احساس ہے۔14 افراد کی شہادت پر بہت دکھ ہے۔نئی سدرن کمان کا مرکز تربت میں قائم کیا گیا ہے۔بی آر اے کے تانے بانے افغانستان سے بھی ملتے ہیں۔پاکستان اور ایران جوائنٹ بارڈر سینٹر بنائیں گے۔واضح رہے اورماڑوہ میں دہشت گردی کا واقعہ پر پاکستان نے احتجاجی مراسلہ ایرانی سفارتخانے کو بھجوا دیا۔

اورماڑہ میں دہشت گردی کرنے والوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر پاکستان نے احتجاج کیا ہے ۔ مراسلہ میں کہاگیاکہ کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کا پہلے بھی ایران سے کئی بارمطالبہ کر چکے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے گروپ کے خلاف کارروائی کے لیے پہلے بھی ایران سے کئی بار مطالبہ کیا، پاکستان اس سرگرمی س متعلق ایرانسے پہلے ہی انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرچکا تھا، بدقسمتی سے اس ضمن میں ایران کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایرانسے تعلق رکھنے و الے دہشتگردوں کی جانب سے 14 افرد کا قتل انتہائی تشویشناک ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں حالیہ دہشت گرد حملے پر ایرانی وزیرخارجہ نے بھی اپنا بیان جاری کردیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان میں ہونے والے حالیہدہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔جواد ظریف نے کہاکہ یہ حملہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران پر روانگی سے قبل کیا گیا۔ جواد ظریف نے کہاکہ دہشتگرد، انتہا پسند اور اان کے معاون دونوں مسلم ریاستوں کے تعلقات سے خوفزدہ ہیں۔جواد ظریف نے کہاکہ ایران پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات