افغان طالبان نے امن عمل سے متعلق افغان عوام سے تجاویز مانگ لیں
طالبان نے پہلے بھی افغانوں سے مشورے لئے ہیں ، مستقبل میں بھی پالیسی جار ی رکھیں گے ، شیر محمد عباس ستانکزئی تعلیم مردوخواتین کامساوی حق ہے اورطالبان اور تعلیم و تربیت کے مخالف نہیں ، عبد السلام حنفی کا افغان شخصیات کے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب
ہفتہ 20 اپریل 2019 19:15
(جاری ہے)
انہوںنے شرکاء کو امریکہ کے ساتھ جاری مذاکرات سے متعلق معلومات بھی شریک کیں اور کہاکہ طالبان نے پہلے بھی افغانوں سے مشورے لئے ہیں اور مستقبل میں بھی یہ پالیسی جار ی رکھیں گے ۔
انہوںنے کہاکہ کوئی بھی افغان باشندہ طالبان سے رابطہ اور اپنے مشورے شریک کر سکتا ہے ۔مذاکراتی ٹیم کے ایک سینئر رہنما اور سیاسی دفتر کے نائب عبد السلام حنفی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم مردوخواتین کامساوی حق ہے اورطالبان اور تعلیم و تربیت کے مخالف نہیں اور اس سلسلے میں بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا گیا ۔انہوںنے کہاکہ امن کیلئے کوششیں تمام افغانوں کی ذمہ داری ہے ۔انہوںنے امریکیوں سے افغانستان سے نکلنے کا مطالبہ دوہرایا۔اجلاس میں امریکہ ، لندن اور ناروے سے آئے ہوئی تین خواتین خاٹول مہمند، سارا الکوزئی اور مسعودہ سلطان نے شرکت کی اور خطاب کیا۔طالبان رہبری شوریٰ کے دفتر کے سیکرٹری اور مذاکراتی ٹیم کے سینئر رہنما امیر خان متقی نے کہاکہ کابل انتظامیہ نے غیر ضروری طورپر بین الافغانی مذاکرات کیلئے 250افراد کی فہرست جاری کر دی ۔جب افغان حکومت سے کہاگیاکہ فہرست میں کمی کی جائے تووہ اصرار کرتے رہے کہ جس کو نکالاجائیگا وہ ناراض ہو جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ طالبان امن عمل میں مخلص ہیں اور اسی لئے سیاسی دفتر قائم کیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ طالبان نے ماسکو میں افغان باشندوں سے مذاکرات کئے اور قطر میں دوسری نشست پر اتفاق کیا تھا لیکن کابل انتظامیہ نے اس میں رکاوٹ ڈال دی ۔ یاد رہے کہ قطر میں 20اور 21اپریل کو ہونے والے بین الافغانی مذاکرات افغان حکومت کی جانب سے 250افراد کی فہرست پر اعتراضات کی وجہ سے ملتوی ہوگئے تھے ۔بین الافغانی مذاکرات کے منتظم اعلیٰ برکات سلطان نے تسلیم کیا کہ فہرست پر اعتراضا ت کی وجہ سے مذاکرات ملتوی ہوگئے تھے تاہم انہوںنے کہاکہ اعتراضات دور کر نے کیلئے کوششیں جار ی ہیں ۔ افغان حکومت نے اپنی فہرست کے بعد قطر کی جانب سے شرکاء کی فہرست پراعتراض کیا اور انہیں افغانستان کی توہین قرار دیا تھا ۔ملتوی ہونے والے بین افغانی مذاکرات کا سلسلہ فروری میں روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہونے والی نشست سے ہوا تھا ۔قطر میں ملتوی ہونے والے مذاکرات اس لئے اہم تھے کہ طالبان نے اپنے موقف میں لچک کامظاہرہ کر تے ہوئے افغان حکومتی نمائندوں سے ذاتی حیثیت میں مذاکرات میں شرکت پر آمادگی ظاہر کی تھی تاہم افغان حکومت نے لمبی فہرست جاری کر کے مذاکرات کو التواء میں ڈال دیا ۔ذرائع کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ میں انسداد دہشتگردی کے شعبے میں کام کر نے والی ایک اہم شخصیت متلق قہطا نی نے طالبان کو افغان نمائندوں کی مذاکرات میں شمولیت پر راضی کرلیا تھا ۔قہطانی نے اس ماہ کے اوائل میں دورہ کابل کے دور ان صدر اشرف غنی کو طالبان کے موقف سے آگاہ کیا تھا جس کے بعد افغان حکومت نے بھی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم افغان حکومت پر سیاسی شخصیات کی دبائو کی وجہ سے کابل نے 250افراد پر مشتمل لمبی فہرست جاری کر دی جس پر نہ صرف طالبان بلکہ قطر کے منتظمین نے بھی تحفظات کااظہار کیا جب قطر نے اپنی فہرست جاری کر دی تو افغان حکومت نے شرکاء کو قطر جانے سے روک دیا ۔مزید اہم خبریں
-
اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کے ناظرین نصف بلین ہو گئے
-
مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 22 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوگئیں
-
صدر آصف علی زرداری نے ترک چیف آف جنرل سٹاف جنرل متین گورک کو نشان امتیاز ملٹری سے نوازا
-
وزیراعظم کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالہ سے قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش، شہبازشریف کی چینی سمیت دیگر سمگلنگ کے خاتمہ کی ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت
-
پاکستان سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے تو ڈالر 50 روپے کا ہو جائیگا، شعیب شاہین
-
عمران خان، بشریٰ بی بی کا نجی ہسپتال سے میڈیکل چیک اپ کرانے کا حکم
-
پی ٹی آئی عوام کا نہیں سوچ رہی بلکہ اپنے لیڈر کو این آراودلوانے کیلئے ڈٹی ہوئی ہے
-
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، تیل کی قیمتوں میں اضافہ
-
پاکستان میں مریضوں کے لیے ویزا فری انٹری، افغان باشندے خوش
-
لانڈھی میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملے میں استعمال ہونے والی موٹرسائیکل کی تفصیلات سامنے آگئیں
-
خودکش حملے میں دہشت گرد کو مارنے والے پولیس اہلکار کا بیان سامنے آگیا
-
عالمی ٹیکنالوجی کمپنی ”میٹا “ پاکستان اور بھارت سمیت متعدد ممالک میں واٹس ایپ پر اے آئی چیٹ بوٹس متعارف کروادیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.