دریاخان،سرکاری سکول کے ہیڈ ٹیچرچوتھی جماعت کی طالبہ کو کمرہ میںبند کرکے بوس و کنار، شیطانی ہوس مٹانے کی کوشیش

ٓ پولیس نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا رخسار زخمی ہونے طالبہ طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل

ہفتہ 20 اپریل 2019 19:45

دریاخان،سرکاری سکول کے ہیڈ ٹیچرچوتھی جماعت کی طالبہ کو کمرہ میںبند ..
cدریاخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2019ء) سرکاری سکول کے ہیڈ ٹیچرچوتھی جماعت کی طالبہ کو کمرہ میںبند کرکے بوس و کنار اور شیطانی ہوس مٹانے کی کوشیش پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا رخسار زخمی ہونے طالبہ طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل تفصیلات کے مطابق چاہ ڈولی کے رہائشی عبدالخالق نے تھانہ صدر پولیس کو درخواست دی کہ گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول چاہ ساہی والا میں اس 10سالہ بیٹی ماہین بی بی جماعت چہارم کی طالبہ ہے جس کوسکول ہیڈ یاسر ایاز لیل نے سکول کے اوقات میں بریک کے دوران کمرہ میں بند کرکے بوس کنار کرتا رہا اور اپنی شیطانی ہوس مٹانے کی کوشیش بھی کی جبکہ بوس و کنار کے دوران بچی کے رخسار بھی زخمی ہوئے جس پر ہسپتال میں طبی امداد کے لئے لے جایا گیا پولیس نے سرکاری ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا ہے 20-04-19/--142 #h# oدریاخان،شہر کے سیوریج کے پانی سے سبزیاں اگائی جارہی ہیں ج* پانی کی وارہ بندی لڑائی جھگڑا معمول بن گیا گندے پانی سے اگائی گئی سبزیوں کی وجہ سے ہپاٹائیس نے آدھی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے سینکڑوں موت و حیات کی جنگ میں مبتلا #h# دریاخان(آن لائن)شہر کے سیوریج کے پانی سے سبزیاں اگائی جارہی ہیں پانی کی وارہ بندی لڑائی جھگڑا معمول بن گیا گندے پانی سے اگائی گئی سبزیوں کی وجہ سے ہپاٹائیس نے آدھی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے سینکڑوں موت و حیات کی جنگ لڑ رہے ہیں تفصیلات کے مطابق عرصہ ایک شہر کے سیوریج کا پانی کچہ نشیب میں جارہا ہے جس سے کچھ لوگ اپنا رقبہ سیراب کررہے ہیں جہاں پر وہ موسمی سبزیاں کا شت کرتے ہیں سیوریج کے گندے پانی سے اگائی سبزیاں شہر میں فروخت کی جارہی ہیں ان سبزیوں سے ہپاٹائیس تیزی سے پھیل رہا ہے جس نے آدھی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس موذی بیماری کے سبب درجنوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ کئی آبادیوں میں ہر گھر میں کئی کئی مریض موت و حیات کی جنگ لڑ رہے ہیںلیکن بار بار کی نشان دہی کے باوجود فوڈ اتھارٹی سمیت کسی محکمہ نے کوئی کاروائی نہ کی ہے جبکہ سیوریج ذدہ پانی کی سبزیاں کاشت کرنے والے افراد نے وارہ بندی کر رکھی جس پر ہر روز لڑائی جھگڑا معمول بنا ہوا بعض لوگ اپنی واری کا پانی فروخت بھی کررہے ہیں گزشتہ روز ڈی سی بھکر کی کھلی کچہری میں بھی یہ مسلہ،ْاٹھایا گیا تھا