منصوبے کے بعد بی آرٹی کی بسوں میں بھی نقائص کی نشاندہی

بسوں کی فینشنگ ٹھیک نہیں نہ نشستیں آرام دہ ہیں ،خواتین کی نشستوں کے پلیٹ فارم بھی بین الاقومی معیار کے نہیں،پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا خط

ہفتہ 20 اپریل 2019 20:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2019ء) بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) میں خامیوں کے بعد منصوبے کی بسوں میں بھی نقائص کی نشاندہی ہوئی ہے۔بسوں کے معائنہ کے بعد پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ نے بسوں کا انتظام سنبھالنے والی کمپنی ٹرانس پشاور کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ بس میں خواتین کی نشستوں کے لیے پلیٹ فارم بین الاقومی معیار کے مطابق نہیں اور پلیٹ فارم اونچے ہونے سے خواتین کے گرنے یا پھسلنے کا خدشہ ہے۔

خط کے مطابق بسوں کی نشستوں پر کشن نہیں اور نہ ہی یہ آرام دہ ہیں جس سے طویل مسافت کرنے والے مسافر تھکان کا شکار ہوں گے۔خط میں بتایا گیا کہ بسوں میں ٹکٹ وینڈنگ مشین نہیں ہیں اور نہ ہی ان کی فنیشنگ ٹھیک طور پر کی گئی ،دروازے کے اوپر نٹ بولٹ نظر آ رہے ہیں جب کہ دروازے کے اوپر لگی لائٹ بھی معیاری نہیں۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا کہ گاڑی میں مسافروں کے سہارے کیلئے نصب ہینڈ گرپس ڈھیلے اور ٹرانسپرینٹ ہیں جنہیں چھت کے قریب ہونا چاہیے تھا جب کہ گاڑی میں کھڑے ہوکر سفر کرنے والوں کے لیے سپورٹ کالمز کی تعداد بھی کم ہے۔

خط میں خدشے کا اظہار کیا گیا کہ آگ بجھانے کے آلات بس کے دروازے کے قریب رکھے گئے ہیں جنہیں مسافروں کے درمیان لڑائی کی صورت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔خط کے مطابق معذور افراد کو بسوں میں سوار کرانے کے لیے آٹومیٹک کی بجائے مینول طریقہ کار رکھا گیا ہے جس سے معذور افراد کو بس پر سوار کرانے میں وقت لگے گا۔دوسری جانب ٹرانس پشاور کے سی ای او فیاض خان کے مطابق بسیں بین الاقومی معیار کے مطابق ہیں، ہینڈگرپس کو ٹرانسپرینٹ اس لیے رکھا کہ ان پر اشتہار لگانے ہیں جب کہ وینڈنگ مشین 12 میٹر بسوں میں ہوتی ہیں جو لگا دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ کوریڈور میں معذور مسافر آٹومیٹک طریقہ کار سے بس پر سوار ہوں گے ، کوریڈور سے باہر چلنے والی بسوں میں انکو مینول طریقہ سے سوار کرایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :