کوئٹہ، نسیمہ حفیظ پانیزئی کی جانب سے کوئٹہ یونیورسٹی سکالر شپ ختم اور نئے داخلوں میں فیسوں کو دگناکرنے کے ناروا فیصلے کی مذمت

ہفتہ 20 اپریل 2019 22:00

ؔکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2019ء) پشتونخوامیپ کی سابق رکن قومی اسمبلی محترمہ نسیمہ حفیظ پانیزئی نے اپنے ایک بیان میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے کوئٹہ یونیورسٹی سکالر شپ ختم کرنے اور نئے داخلوں میں فیسوں کو دگنی کرنے کے ناروا فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے علم دشمن وطلبہ دشمن فیصلہ قرار دیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی گورنر اور ہائیرایجوکیشن کمیشن اس فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے فی الفور اس ناروا فیصلے کو واپس لیں اوراسکالر شپ کوبحال کرکے طلبہ کو علم کے حصول کی راہ میں مزید سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کہ اس ناروا فیصلے سے یونیورسٹی کے غریب طلباء وطالبات پر علم کے دروازے بند نہ کیئے جائیں۔

(جاری ہے)

ایک جانب اسکالر شپ ختم کی جارہی ہے اور دوسری جانب فیسوں میں اضافہ کیا جارہاہے اس عمل سے ہمارے پسماندہ صوبے کے غریب طلبہ تعلیم حاصل نہیں کرسکیں گے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تعلیم کی فراہمی وسہولیات دینا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اگرچہ موجودہ وفاقی وصوبائی حکومت علم کی فراہمی کو مزید یقینی نہیں بنا سکتی توکم از کم موجودہ سہولیات طلبہ سے نہ چھینے کیونکہ اس فیصلے کے بعد طلبہ کو اپنا تعلیمی سلسلہ مزید جاری رکھنے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑیگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں ، طلباء تنظیموں کو اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ناروا فیصلے کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی ہوگی تاکہ وفاقی حکومت ، صوبائی گورنر اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن اپنے اس فیصلے کو واپس لیںاور ہمارے غریب اور ہونہار طلبہ اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں۔