نوٹرے ڈیم چھت پر رہنے والے لاکھوں مکھیاں خوفناک آتشزدگی سے بچ نکلی
امین اکبر ہفتہ 20 اپریل 2019 23:48
نکولس نے بتایا کہ نوٹرے ڈیم کے ترجمان اینڈرے فینوٹ نے بتایا کہ مکھیاں ابھی تک اپنے چھتوں سے باہر اڑ رہی ہیں،جس کا مطلب ہے کہ وہ آتشزدگی سے بچ گئی ہے۔ نکولس نے بتایا کہ آتشزدگی کے بعد انہوں نے ڈرون کی تصاویر دیکھی تو معلوم ہوا کہ شہد کی مکھیوں کے چھتے اس آتشزدگی سے متاثر نہیں ہوئے۔ نکولس نے بتایا کہ اس سے پہلے مکھیوں کے آتشزدگی سے متاثر ہونے کا معلوم کرنے کےلیے کوئی طریقہ نہیں تھا۔
(جاری ہے)
اب وہ اس سرگرمی کو دیکھ کر سکون سے ہیں۔
نوٹرے ڈیم کی چھت پر کھڑکی کے قریب 2013 سے شہد کی مکھیوں کے تین چھتے ہیں ۔
نکولس نے بتایا کہ آگ کے شعلوں نے شہد کے چھتوں کو نہیں چھوا، کیونکہ یہ اصل چھت، جہاں پر آگ لگی ہے، سے 30 میٹر نیچے ہیں۔مکھیوں کے یہ چھتے لکڑی سے ہی بنے تھے، اس وجہ سے سمجھا جا رہا تھا کہ یہ نہیں بچے ہونگے۔
نکولس نے بتایا کہ مکھیوں کےچھتے کا موم 63 ڈگری درجہ حرارت پر پگھل جاتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو ساری مکھیاں ایک ساتھ چھتوں میں چپک جاتیں۔چونکہ چھتوں میں دھواں بھر گیا تھا، اس لیے مکھیاں چھتوں سے نکل گئیں۔
مزید عجیب و غریب خبریں
-
ویتنام،مریض کے پیٹ سے زندہ مچھلی برآمد
-
امریکہ، چوہوں کا پولیس ہیڈ کوارٹر پردھاوا، بھنگ کھانے کے عادی ہوگئے
-
آسٹریلیا، گالف گیم کے دوران کینگروز کے بڑے جھنڈ نے دھاوا بول دیا
-
جرمن باشندے نے کورونا ویکسین 217 بارلی
-
ایلون مسک پیچھے رہ گئے‘ ایمازون کے بانی جیف بیزوز دنیا کے امیر ترین شخص قرار
-
کھلونا گاڑی کی تیز رفتاری کا عالمی ریکارڈ قائم
-
وصیت کے مطابق تدفین سے قبل پروفیسر کی لاش کا اردن یونیورسٹی کا طواف
-
دبئی ایئرپورٹ پر کاسمیٹک سرجری والے مسافروں کو روکا جانے لگا
-
دنیا کے سب سے بڑے ڈینٹل ہسپتال کا ورلڈ ریکارڈ سعودی عرب کے نام
-
سعودی عرب میں بنی جدید ترین سکیورٹی کار نمائش کیلئے پیش
-
ہالی ووڈ لیجنڈ رابرٹ ڈی نیرو کے 80 سال کی عمر میں باپ بننے کی تصدیق
-
سعودی صحرا میں پہلی بار لگژری ٹرین چلانے کی تیاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.