مالی بحران، فلسطینی اتھارٹی کی عرب ممالک سے قرض کے لیے درخواست

معاشی بحران سے دوچار کرنے کا مقصدہمیں صہیونی ریاست کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پرمجبور کرناہے مگرہم ایسا نہیں کریں گے،عہدیدار

اتوار 21 اپریل 2019 12:05

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2019ء) اسرائیل اور امریکا کی طرف سے معاشی پابندیوں کے باعث فلسطینی اتھارٹی شدیدمالی بحران کا سامنا کررہی ہے۔ مالی بحران سے نکلنے کے لیے اتھارٹی نے عرب ممالک سے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایاکہ صدر محمود عباس قاہرہ میں ہونے والے عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں عرب ممالک سے مالی مدد اور قرض کی فراہمی کی اپیل کریںگے۔

(جاری ہے)

فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار کاکہنا تھا کہ ہم اسرائیلی ریاست کی بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کو معاشی بحران سے دوچار کرنے کا مقصد صہیونی ریاست کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پرمجبور کرناہے مگرہم ایسا نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نیگذشتہ دو ماہ کیدوران اسرائیل کی طرف سے ٹیکسوں کی جمع کی گئی کچھ رقم وصول کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ اسرائیل فلسطینی ٹیکسوں کی رقم میں کٹوتی نہ کرے اور پوری رقم ادا کرے مگر اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقم صہیونی ریاست کے خلاف لڑتے ہوئے شہید،زخمی اور قیدیوں کے خاندانوں کی کفالت پر صرف کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :