پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں کے ذریعے پاکستان کی ترقی میں اضافہ ہوگا،کاشغر تا گوادر اس راہداری سے پاکستان کے اکثر علاقے ہائی ویز، ریلوے، پائپ لائنز اور آپٹک کیبلز کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک ہوگئے ہیں جس سے ترقیاتی مواقع و سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا،چائنہ گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کی رپورٹ

اتوار 21 اپریل 2019 14:35

بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2019ء) پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں کے ذریعے پاکستان کی ترقی میں اضافہ ہوگا، چین کے علاقے کاشغر سے شروع ہوکر پاکستانی علاقے گوادر تک جانے والی اس راہداری سے پاکستان کے اکثر علاقے ہائی ویز، ریلوے، پائپ لائنز اور آپٹک کیبلز کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک ہوگئے ہیں جس سے ترقیاتی مواقع اور سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

چائنہ گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این ) کی اتوار کو جاری رپورٹ کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان میں ترقیاتی سرگرمیوں کے ذریعے ملکی ترقی میں اضافے کی توقع ہے، کاشغر (چین)سے گوادر(پاکستان) تک اس راہداری کے تحت اکثر علاقے ہائی ویز، ریلوے، پائپ لائنز اور آپٹک کیبلز کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہوگئے ہیں جس سے ترقیاتی مواقع اور سرگرمیوں میں اضافہ یقینی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے شمال کو جنوبی علاقوں سے ، پاکستان کو چین سے اور پشاور کو کراچی ریلوی(ایم ایل ون) سے ملانے والی اہم ترین ہائی وے قراقرم ہائی وے کی اپ گریڈیشن بھی منصوبے کا حصہ ہے،اس سے تمام علاقوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے، مقامی معیشت اور روٹ کے ارد گرد رہنے والے لوگوں کا معیار زندگی بہتر کرنے میں مدد کرے گی۔29 مارچ کو شروع ہونے والا نیوگوادر ایئرپورٹ 230 ملین امریکی ڈالر کا منصوبہ ہے جس کی فنڈنگ چینی حکومت کررہی ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے توانائی کے مرکز ہرمز کو 600 کلومیٹر مشرق میں پاکستان کے جنوب مغربی شہرگوادر کے ذریعے باقی دنیا سے منسلک کرے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان توانائی، بجلی اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبوں میں رفتہ رفتہ بہتری کے بعد سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی ژونز کی تعمیر کا خواہاںہے،وزارت خزانہ پہلے ہی سرمایہ کاری بورڈ سے کہہ چکی ہے کہ وہ ان خصوصی اقتصادی ژونز میںسرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کی درخواستوں کو 45 دنوں کے اندر منظور کرے۔سی پیک کے آغاز سے اب تک پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح بڑھ کر 5.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے جو اس سے قبل 4.4 فیصد کی سطح پر تھی، اس منصوبے کے نتیجے میں پاکستانی عوام کو بہت سے فوائد حاصل ہورہے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2013 ء میں سی پیک کے آغاز سے اکتوبر 2018 ء تک پاکستانی شہریوں کو 70 ہزار سے زیادہ روزگار کے مواقع حاصل ہوئے۔سعودی عرب نے بھی اس منصوبے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور دونوں ملکوں نے اس حوالے سے سرمایہ کاری کے مختلف 8 منصوبوں پر دستخط کیے ہیں جن کی مالیت 20 ارب امریکی ڈالر ہے، ان میں سعودی قومی آئل و گیس کمپنی آرامکو کے تحت گوادر میں آئل ریفائنری کی تعمیر کا منصوبہ بھی شامل ہے، یہ دنیا کی چند بڑی ریفائنریوں میں سے ایک ہوگی جس پر سرمایہ کاری کا تخمینہ 10 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام کے تحت دیگر 5 منصوبوں میں نیو یورو ایشیا لینڈ برج، چین منگولیا روس اقتصادی راہداری، چائنہ سنٹرل اینڈ ویسٹرن ایشیا اکنامک کوریڈور، چائنہ انڈوچائنہ پیننسولہ اکنامک کوریڈور اور بنگلہ دیش، چائنہ، انڈیا و میانمار اقتصادی راہداری شامل ہیں۔