ّہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اسلام آباد میں فیصلہ کن معرکہ ہو گا،شمالی وزیرستان جرگہ

اتوار 21 اپریل 2019 20:01

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2019ء) شمالی وزیرستان کی قومی جرگہ نے فیصلہ دے دیا کہ آج پشاور گورنر ہاؤس میں منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس میں اُن کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو حکومت اور وزیرستانیوں کے درمیان اسلام آباد میں فیصلہ کن معرکہ ہو گا بنوں ٹاون شپ کے مقام پر منعقدہ ہزاروں متاثرین شمالی وزیرستان کے گرینڈ جرگہ سے خطاب آل سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان کے چیئرمین ملک غلام خان ، ملک اکبر علی خان و دیگر مشران نے کہا کہ متاثرین کی با عزت ، مالی امداد ، رجسٹریشن اور راشن کے حصول کیلئے اسلام آباد میں دھرنا کے موقع پر حکومتی وفد نے آ کر ہم سے مزاکرات کئے اور مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی کہ سوموار کو پشاور گورنر ہاؤس میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں متاثرین شمالی وزیرستان کے مطالبات پر تفصیلی بات ہو گی اور حل کیا جائے گا س پر ہم نے اسلام آباد میں دھرنا مؤخر کر دیا تھا جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے وقت ایک لاکھ خاندانوں نے نقل مکانی کی تھی جو ابھی بھی چالیس ہزار خاندانوں کی واپسی نہیں ہو ئی اور بغیر معاوضہ کے خانہ بدوشی کی زندگی گزار رہے ہیں آپریشن ضرب عضب کے وقت بے سر و سامانی کی حالت میں وزیرستان سے نقل مکانی کی تھی جس کا صلہ ہمیں یہ ملا کہ اب اپنے حقوق کیلئے دھرنے دے رہے ہیں اُنہوں نے کہا کہ ایف ڈ ایم اے کے ذمہ متاثرین کی بقایاجات ہیں جو ادا نہیں کر رہے اسی طرح آپریشن ضرب عضب کے وقت وزیرستان سے نقل مکانی کے وقت ہماری پکڑی گئی گاڑیاں بھی مالکان کو حوالے کئے جائیں جرگہ نے فیصلہ کیا آج بروز سوموار کو گورنر ہاؤس میں منعقدہ اجلاس سے مطمئن نہ ہوئے تو ایک بار پھر دھرنا دیا جائے گا اور یہ دھرنا آخری دھرنا ہو گا مزید ہم کسی کی یقین دہانی پر اعتماد نہیں کریں گے ۔