ابو ظہبی میں خطے کے سب سے بڑے مندر کا سنگِ بنیاد رکھ دیا گیا

یہ مرکزی مندر 55 ہزار مربع میٹر کے وسیع رقبے پر تعمیر کیا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 22 اپریل 2019 10:55

ابو ظہبی میں خطے کے سب سے بڑے مندر کا سنگِ بنیاد رکھ دیا گیا
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 اپریل 2019ء) ابو ظہبی میں خطے کے سب سے بڑے مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کا انعقاد ہوا جس میں اماراتی وزاراء اور دیگر اہم شخصیت کے علاوہ ہندوؤں کی مذہبی اور سماجی جماعت ’بی اے پی ایس‘ کے مذہبی پیشوا مہنت سوامی مہاراج نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انڈین سفیر اور ہندو برادری سے تعلق رکھنے درجنوں لوگ بھی موجود تھے۔

یہ مرکزی مندر ابوظہبی میں بومریخہ کے علاقے میں ہائی وے کے قریب تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے لیے 55ہزار مربع میٹر کا رقبہ مختص کیا گیا ہے۔ مندر میں عبادت کے لیے مرکزی ہال کے علاوہ سروس سینٹر، تعلیمی مرکز، لائبریری، گفٹ شاپ، نرسری، پارک اور ریسٹورنٹ بھی بنایا جائے گا۔ اس مندر کی حیثیت متحدہ عرب امارات میں مقیم 20 لاکھ سے زائد ہندوؤں کے لیے مرکزی مندر کی سی ہو گی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل 1958ء میں دُبئی کے حکمران شیخ راشد بن سعید المکتوم نے دُبئی میں واقع ایک عمارت کے فلیٹ میں ہندو اور سکھ برادری کو عبات گاہ قائم کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس کے بعد 2012ء میں دُبئی میں مقیم سِکھوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اُن کی امارات میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ایک الگ عبادت گاہ تعمیر کی جائے۔ جس پر دُبئی حکومت کی جانب سے اجازت دی دی گئی اور یوں سکھوں نے گورو نانک دربار کے نام سے کئی منزلہ عبادت گاہ تعمیر کی۔

اماراتی دستور کے مطابق مملکت میں مقیم تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی عبادت گاہ تعمیر کرنے کی اجازت ہے،بس اس کے لیے پیشگی درخواست دینا ہو گا، جس کا فیصلہ دُبئی کے فرمانروا بذاتِ خود کرتے ہیں۔ جبکہ اجازت ملنے کے بعد زمین کی فراہمی مفت کی جاتی ہے۔