سری لنکا: ابتدائی تحقیقات میں 7خود کش بمباروں کے ملوث ہونے کا انکشاف

اکثر حملے ایک خودکش بمبار نے کیے جبکہ کولمبو کے شنگریلا ہوٹل میں دو دھماکے کیے گئے‘ تفتیش کار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 22 اپریل 2019 13:28

سری لنکا: ابتدائی تحقیقات میں 7خود کش بمباروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
کولمبو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 اپریل۔2019ء) سری لنکا میں بدترین دہشت گردی اور 8 بم دھماکوں میں 290 افراد کی ہلاکت کے واقعے کی ابتدائی تحقیقات میں 7خود کش بمباروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانزک کرائم تفتیش کار آریا نندا ولیندا نے بتایا کہ حملہ آوروں کے جسمانی اعضا کی جانچ سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اس میں خود کش بمبار ملوث تھے.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اکثر حملے ایک خودکش بمبار نے کیے جبکہ کولمبو کے شنگریلا ہوٹل میں دو دھماکے کیے گئے‘سری لنکا میں ایک دہائی قبل ختم ہونے والی خانہ جنگی کے بعد ہونے والے بدترین حملے میں اتوار کو ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں غیرملکیوں سمیت کم از کم 290افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 500 سے زائد زخمی ہیں.

سری لنکن پولیس ان رپورٹس کی تفتیش کر رہی ہے جن کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے پہلے ہی حملوں کے بارے میں خبردار کر دیا تھا‘یہ رپورٹس اس وقت سامنے آئیں جب دو وزرا ءکی جانب سے حملوں کو خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی قرار دیا گیا. وزیر مواصلات ہرن فرنینڈو نے ٹوئٹ میں کہا کہ خفیہ ایجنسی کے کچھ افسران کو واقعے کا علم تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے کارروائی میں تاخیر کی لہٰذا اس پر سخت ایکشن لیا جانا چاہیے کہ انہوں نے اس خطرے کو نظرانداز کرتے ہوئے کارروائی میں تاخیر کیوں کی.

اس کے علاوہ وزیر برائے قومی انضمام مانو گنیشن نے کہا کہ ان کی وزارت کے سیکورٹی افسران نے پولیس کو خبردار کیا تھا کہ دو خودکش بمبار سیاستدانوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں. معاملے کی تفتیش کرنے والی سری لنکن پولیس کے ترجمان روان گناسیکرا نے کہا کہ ہم ان رپورٹس کا جائزہ لیں گے‘اس سے قبل وزیر دفاع نے ان دھماکوں کو مذہبی انتہا پسندوں کی جانب سے دہشت گرد حملہ قرار دیا تھا پولیس نے کہا تھا کہ انہوں نے 13مشتبہ اففراد کو حراست میں لے لیا ہے البتہ ابھی تک کسی نے بھی ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی.