حریت رہنما یاسین ملک کی بھوک ہڑتال 12ویں روز میں داخل ہوگئی

جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے سربراہ کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 22 اپریل 2019 15:39

حریت رہنما یاسین ملک کی بھوک ہڑتال 12ویں روز میں داخل ہوگئی
سری نگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 اپریل۔2019ء) بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں گرفتار حریت رہنما اور جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کی بھوک ہڑتال 12ویں روز میں داخل ہوگئی جس کے بعد ان کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے. کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق یاسین ملک کی صحت خراب ہوجانے پر انہیں نشینل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے غیر قانونی حراست سے نئی دہلی میں رام منوہر لوہیہ ہسپتال منتقل کیا.

خیال رہے کہ انہوں نے 12 روز قبل اپنی غیر قانونی حراست اور این آئی اے حکام کے رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا.

(جاری ہے)

ان کے وکیل سومیت کوال نے حریت رہنما سے ہسپتال میں ملاقات کی، جنہوں نے ملاقات کے بعد ان کی حالت کو تشویشناک قرار دیا‘رپورٹ میں بتایا گیا کہ انہیں ہسپتال کے ایسے کمرے میں رکھا گیا ہے جہاں ہوا کی آمد ورفت کا کوئی انتظام موجود نہیں جبکہ انہیں مستقل طور پر ہتھکڑیاں لگی ہوئی ہیں.

یاد رہے کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک امراض قلب میں مبتلہ ہیں اور مستقل طور پر زندگی بچانے والی ادویات کا استعمال کرتے ہیں، ان کی موجودہ حالت انتہائی تشویشناک ہے اور انہیں بات کرنے میں دشواری کا سامنا ہے. یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یاسین ملک کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیے جانے کے بعد جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے دہلی منتقل کیا گیا، بعد ازاں انہیں این آئی اے نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا اور رپورٹس کے مطابق انہیں انتہائی تنگ سیل میں قید کیا گیا جبکہ انہیں جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا.

اس دوران حریت راہنما کے اہل خانہ اور وکیل کو ان کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی گئیں، جس پر عدالت نے ان کے وکیل کو ملاقات کی اجازت دی جس کے بعد ان کی صحت سے متعلق چھپایا جانے والا سچ سامنے آیا. اپنے وکیل کے ذریعے ہسپتال سے دیئے گئے پیغام میں حریت راہنما نے کہاکہ آزادی کے طلب گار اور اس کے لیے جدو جہد کرنے والے ظلم اور تشدد سے نہیں گھبراتے.

انہوں نے کہا کہ آزادی کے حصول کے لیے وہ اپنی پوری زندگی جیل میں گزارنے اور تشدد برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ کبھی بھی بھارت کی جانب سے کشمیر میں اختیار کیے گئے غیر انسانی سلوک اور کالے قانون کے سامنے نہیں جھکیں گے. انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ یہ بات ہر شخص جانتا ہے کہ ان پر بنایا جانے والا نام نہاد دہشت گردی کی فنڈنگ کا کیس غلط ہے اور اس میں کوئی صداقت نہیں اور اس کا مقصد کشمیری حریت راہنماﺅں کو بد نام کرنا ہے.

علاوہ ازیں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے مقبوضہ کشمیر سے جاری ایک بیان میں کشمیر کے دونوں جانب رہائش پذیر اور دنیا کے دیگر خطوں میں موجود کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ حریت رہنما یاسین ملک کی صحت یابی کے لیے دعا کریں. خیال رہے کہ 23 فروری کو حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یاسین ملک کو گرفتار کر لیا ہے.